ہریانہ پولیس کی تحویل میں 52سالہ مرد کی اذیت سے موت

,

   

حیدرآباد۔ایک 52سالہ ایوب خان جس کی ان کے دور کے رشتہ دار کی جانب سے مبینہ طور پر 22سالہ لڑکی کو اغوا کرنے کے ایک معاملے میں گرفتار کیاگیاتھا 8جون کو پولیس افسران اور لڑکی کے رشتہ داروں کی جانب سے پانی پت قیولا پولیس اسٹیشن ہریانہ میں ایذا رسانی کے بعد موت ہوگئی ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مذکورہ اسٹنٹ سب انسپکٹردھرم ویر کو تحویل میں لے کر ان پر قتل کا مقدمہ درج کیاگیاہے۔

اس معاملے میں مزید جانچ کے لئے ایس پی ششانک کمار ساون نے چہارشنبہ کے روز ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس ائی ٹی)کی تشکیل عمل میں لائی ہے جس کی نگرانی اے سی پی پوجا وشیشت کریں گے۔

پولیس نے ایوب خان کو پانی پت میں جہاں پر وہ کام کرتا اس کارپٹ تیار کرنے والے فیکٹری سے گرفتار کیاتھا۔

ایوب خان کے سالے کا بھائی ارشاد خان مبینہ طو رپر ایک لڑکی کے ساتھ فرار ہوگیا جس کا تعلق ہندو سماج سے ہے‘ الزام ہے کہ شادی کا جھانسہ دے کر اس نے یہ کام کیاہے۔ارشاد خان او رلڑکی دونوں 27مئی سے لاپتہ ہیں۔

ارشاد خان پر اغوا او رمحروس کرنے کے علاوہ شادی کے لئے مجبور کرنے کا عور ت کے گھر والوں نے الزام لگایاہے۔جون8کے روز اے ایس ائی دھرویر ایوب کو ارشاد کی جانکاری حاصل کرنے کے لئے تحویل میں لیاتھا۔

ایوب کے گھر والوں کا الزام ہے کے دھرم ویر نے عورت کے رشتہ داروں سمیت اور سنیل کے ساتھ ملکر انہیں اذیت پہنچائی جس کے بعد وہ اسی رات فوت ہوگئے۔پولیس انہیں جنرل اسپتال لے کر گئی جہاں پر ڈاکٹرس نے انہیں مردہ قراردیا ہے۔

جیسے ہی گھر والوں کو ایوب کی موت کی جانکاری ملی‘ وہ اسپتال کے قریب اکٹھا ہوگئے اور پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔

ٹربیو ن انڈیا کی خبر کے مطابق اس نے 40,000روپئے رشوت کی معاملے کو رفع دفع کرنے کے لئے مانگ کی تھی۔

ایوب کے مبینہ قتل کے معاملے میں پولیس نے ایک اے ایس ائی او ردو دیگر افراد کے خلاف بھی ایک مقدمہ درج کیا‘ جس میں سے تین لوگوں کی گرفتار ی عمل میں ائی ہے۔