ہریانہ کے فسادات مسلمانوں کے خلاف منصوبہ بند سازش

   

نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر محمد سلیم کا ردعمل
حیدرآباد۔/2 اگسٹ، ( سیاست نیوز) جماعت اسلامی ہند نے ہریانہ میں فرقہ وارانہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر پروفیسر محمد سلیم نے کہا کہ عبادت گاہوں پر حملے اور بے گناہوں کا قتل ہریانہ حکومت کی ناکامی کو ثابت کرتا ہے۔ وشوا ہندو پریشد کے جلوس کے موقع پر منصوبہ بند طریقہ سے تشدد برپا کیا گیا۔ نوہ اور سوہنا علاقوں میں 2 ہوم گارڈز اور ایک مسجد کے امام کے بشمول 6 افراد ہلاک ہوئے۔ حکومت کو چاہیئے کہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے فوری اقدامات کرے تاکہ تشدد دیگر علاقوں میں پھیلنے نہ پائے۔ پروفیسر محمد سلیم نے کہا کہ جماعت اسلامی فسادیوں اور سماج دشمن عناصر کی مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلوس میں مبینہ طور پر ہتھیار تقسیم کئے گئے اور کھلے عام ہتھیاروں کی تقسیم مجرمانہ عمل ہے۔ فسادات سے قبل سوشیل میڈیا پر اشتعال انگیز پیامات وائرل کئے گئے۔ پولیس اور ضلع انتظامیہ اگر بروقت نوٹس لیتا تو فسادات کو روکا جاسکتا تھا۔ واقعات کا مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی کے ذریعہ سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے۔ پروفیسر سلیم نے مسجد کے امام مولانا سعد کے پسماندگان کو معاوضہ کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس معاملہ کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے۔

پیشگی اطلاعات کے باوجود مسجد کو سیکوریٹی فراہم کرنے میں ناکام پولیس عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مجرموں کے بجائے مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کی مذمت کی۔ جماعت اسلامی کا وفد صورتحال کا جائزہ لینے ہریانہ کا دورہ کرے گا۔