ہریش راؤ اور کے ٹی آر کے بعض قریبی قائدین بھی ٹکٹ سے محروم

   

کئی حامیوں میں ناراضگی کی لہر ۔ بعض کا ٹوئیٹر پر بالواسطہ طنز
حیدرآباد 22 اگسٹ(سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بی آر ایس کے جن 115 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے ان میں وزراء ہریش راؤ اور کے ٹی آر کے قریبی قائدین کو بھی ٹکٹ نہیں دیا گیا جس کے نتیجہ میں ان دونوں وزراء کے کٹر حامیوں میں بھی ناراضگی پائی جانے لگی ہے۔ وزیر آئی ٹی کے ٹی راما راؤ جو کہ بیرون ملک دورہ پر ہیں انہوں نے اپنے حامیوں کرشانک کے علاوہ سابق مئیر حیدرآباد بی رام موہن اور ای سرینواس کو ٹکٹ دلوانے کی کوشش کی تھی جس میں انہیں ناکامی ہوئی اور ان میں کسی کو بھی پارٹی ٹکٹ نہیں دیا گیا جبکہ وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے بھی اپنے بعض حامیوں کے نام تجویز کئے تھے لیکن ان میں بھی کسی کو ٹکٹ نہیں مل پایا ہے جبکہ رکن اسمبلی خانہ پور ریکھا نائک کی جگہ جانسن نائک کو جو ٹکٹ دیا گیا اس کے متعلق کہا جا رہاہے کہ جانسن نائک اور کے ٹی راما راؤ کے قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں جس کے نتیجہ میں ریکھا نائک کو خانہ پور سے بدل کر ان کی جگہ جانسن نائک کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ کرشانک جو کہ بی آر ایس سوشل میڈیا کے نگران بھی ہیں وہ سکندرآباد کنٹونمنٹ سے ٹکٹ کے خواہشمند تھے اور انہیں یقین تھا کہ کے ٹی آر انہیں ٹکٹ کو یقینی بنائیں گے لیکن پارٹی نے جو فیصلہ کیا اس کے مطابق آنجہانی رکن اسمبلی جی سائنا کی دختر کو سکندرآباد کنٹونمنٹ سے امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کرشانک نے ٹوئیٹر کے ذریعہ کے ٹی آر سے اظہار تشکر کرکے کہا کہ اگر کے ٹی آر نے بی آر ایس کے خاندان سے انہیں روشناس نہ کروایا ہوتا تو ان کا سیاسی سفر 2018-19 میں ہی ختم ہوجاتا ۔ان کے ٹوئیٹ کے متعلق کہا جا رہاہے کہ انہوں نے بند الفاظ میں اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔