فوری طور پر 21 لاکھ روپئے کی مدد ، انسانیت کی روشن مثال
حیدرآباد ۔ 19 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس کے رکن اسمبلی سابق ریاستی وزیر ہریش راؤ نے انسانیت اور علمی دوستی کی ایک شاندار مثال قائم کرتے ہوئے ایک غریب اور با صلاحیت طالبہ کی پی جی میڈیکل تعلیم کے لیے اپنا ذاتی مکان بنک کے پاس رہن رکھ دیا ۔ اس اقدام کے ذریعہ انہوں نے طالبہ کے لیے 20 لاکھ روپئے کا تعلیمی قرض منظور کروایا ۔ جب کہ اس کے علاوہ ہاسٹل فیس کے لیے ایک لاکھ روپئے کی فوری مدد فراہم کی ۔ اسمبلی حلقہ سدی پیٹ سے تعلق رکھنے والے کے رامچندرم اور ان کی اہلیہ کے چار بچوں میں سب سے بڑی بیٹی ممتا کو حال ہی میں کنوینر کوٹہ کے تحت پی جی میڈیکل ایجوکیشن میں نشست حاصل ہوئی ۔ اگرچہ کہ نشست میرٹ پر حاصل ہوئی ۔ لیکن ٹیوشن فیس کی بھاری رقم ہر سال 7.50 لاکھ روپئے یعنی تین سال کے لیے مجموعی طور پر 22.50 لاکھ روپئے خاندان کے لیے ناقابل برداشت بن گئی ۔ ممتا کے والد فیس کی ادائیگی کے لیے ہر ممکن کوشش کی کسی بنک سے قرض اس شرط کے بغیر منظور نہ ہوسکا کہ کوئی جائیداد گروی رکھی جائے ۔ ایسے نازک وقت میں ان کی ملاقات ہریش راؤ سے ہوئی جنہوں نے طالبہ کی صورتحال سنی اور ایک لمحہ بھی سونچے بغیر سدی پیٹ میں واقع اپنا مکان تعلیمی قرض کے لیے بنک کے پاس رہن رکھ دیا ۔ ذرائع کے مطابق ہریش راؤ اس سے قبل بھی ممتا کی ایم بی بی ایس تعلیم میں مدد کرچکے ہیں ۔ یہی نہیں انہوں نے ماضی میں ممتا کے تین بہن بھائیوں کی ایم بی بی ایس تعلیمی اخراجات میں بھی تعاون کیا تھا جو ان کے تعلیمی جذبے اور سماجی ذمہ داری کو واضح کرتا ہے ۔ میڈیکل طالبہ ممتا نے جذباتی انداز میں کہا کہ ان کے والدین نے ٹیلرنگ کا کام کرتے ہوئے انہیں ایم بی بی ایس تک پڑھایا ۔ پی جی سیٹ ملنے کے بعد خوشی تو بہت تھی مگر فیس کی بھاری رقم نے مستقبل کو اندھیروں میں ڈال دیا تھا ۔ 18 دسمبر فیس جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی ۔ اگر مقررہ مہلت تک فیس جمع نہ ہوئی تو میری سیٹ منسوخ ہوجاتی ایسے میں ہریش راؤ نے جو مدد کی وہ میرے لیے زندگی بدل دینے والا لمحہ ہے ۔ میں یہ احسان کبھی بھول نہیں سکتی ۔ ہریش راؤ کا یہ اقدام نہ صرف ایک طالبہ کے خواب کو بچانے کا سبب بنا بلکہ معاشرے میں تعلیم کو فروغ اور انسانیت کی اعلیٰ قدروں کو بھی اجاگر کرتا ہے ۔۔ 2
