ہریش راؤ کی کامیاب مساعی، 3 کے منجملہ 2کونسلرس کی گھر واپسی

   

بی جے پی کی کوششوں کو دھکا۔ ریاست میں ’’آیارام گیا رام‘‘کلچر کا تیزی سے فروغ

حیدرآباد ۔ 14 جولائی (سیاست نیوز) ریاست میں سیاسی آنکھ مچولی بڑی تیزی سے فروغ پارہی ہے۔ اسمبلی حلقہ دوباک کے تین ٹی آر ایس کونسلرس نے کل حیدرآباد پہنچکر تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کے علاوہ بی جے پی کے دوسرے سینئر قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی اور مقامی بی جے پی کے رکن اسمبلی این رگھو نندن راؤ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو طاقتور بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ اس کی اطلاع جیسے ہی ٹی آر ایس قیادت تک پہنچی ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ سرگرم ہو گئے اور اندرون 24 گھنٹے پارٹی تبدیل کرنے والے تین کے منجملہ دو کونسلر س نے ریاستی وزیر فینانس ہریش راؤ سے ملاقات کی اور ٹی آر ایس میں واپس ہوگئے اور کہا کہ اپنے اپنے وارڈس کی ترقی صرف حکمران جماعت اور ہریش راؤ سے ممکن ہے لہذا وہ اپنا محاسبہ کرتے ہوئے وارڈس کی ترقی اور عوام کو حکومت کی فلاحی اسکیمات سے فائدہ پہنچا نے کے لئے گھر واپسی کررہے ہیں۔ علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد سال 2014 سے نئی ریاست میں ’’آیا رام گیارام‘‘ سیاسی کلچر بڑی تیزی سے فروغ پارہا ہے۔ ایک کونسلر سے لیکر رکن پارلیمنٹ سطح تک کے قائدین کو حکمران ٹی آر ایس نے اپنی جماعت میں شامل کرنے کی کوشش کی اور اس میں وہ کامیاب بھی ہوگئی۔ ریاست کی تازہ سیاسی صورتحال سے سیاسی قائدین فکرمند ہیں اور اپنے سیاسی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر سیاسی وفاداریاں تبدیل کررہے ہیں۔ اب ٹی آر ایس کے مایوس اور ناراض قائدین کانگریس اور بی جے پی پر اپنی نظریں جمائے ہوئے ہیں۔