’ہر مذہب میں خود اُس کے اپنے چند دہشت گرد ہوا کرتے ہیں‘

,

   

کسی کو بھی استثنیٰ نہیں، گوڈسے کیخلاف ریمارکس پر بدستور قائم ہوں ، گرفتاری کا خوف نہیں: کمل ہاسن

گرفتاری پر کشیدگی میں اضافہ ہوگا

چینائی 17 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اداکار و سیاستداں کل ہاسن نے جو ’ہندو انتہا پسند‘ سے متعلق حالیہ ریمارکس پر ایک بڑے سیاسی تنازعہ کا شکار ہوگئے تھے، جمعہ کو پھر کہاکہ ’ہر مذہب میں اس کے اپنے دہشت گرد ہوتے ہیں اور کوئی بھی صرف تقدس و پاکیزگی کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔ مکل ندھی مائیم کے سربراہ کمل ہاسن نے کہاکہ ان ریمارکس پر وہ گرفتاری کے اندیشوں سے خوفزدہ نہیں ہیں لیکن خبردار کیاکہ اس قسم کی کارروائی (گرفتاری) سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔ کمل ہاسن نے کہاکہ اراوکورچی اسمبلی حلقہ میں انتخابی مہم کے دوران کئے گئے یہ ریمارکس پہلی مرتبہ نہیں کئے گئے تھے۔ اُنھوں نے حتیٰ کہ یہ دعویٰ بھی کیاکہ ’ہر مذہب میں اُس کے اپنے دہشت گرد ہوتے ہیں‘ اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’ہر مذہب میں اُس کے اپنے انتہا پسند بھی ہوتے ہیں‘۔ کمل ہاسن ضلع کرور کے حلقہ اسمبلی اراواکورچی میں اتوار کو کئے گئے ریمارکس پر پیدا شدہ تنازعہ پر ایف آئی آر درج کئے جانے کے بعد ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست بھی دائر کی تھی، کہاکہ اس سے پہلے چینائی میں لوک سبھا انتخابات کے دوران یہ ریمارکس کرچکے تھے لیکن اس مرتبہ اُن افراد نے اس کو موضوع بنایا ہے جو یہاں اِن ریمارکس کو خود کے بارے میں سمجھنے لگے تھے۔ کمل ہاسن نے کہاکہ ’مجھے آپ سے کہنے دیجئے کہ تمام مذاہب میں دہشت گرد موجود ہیں۔ تاریخ کے ہر دور میں آپ کئی مذاہب میں ایسے کئی افراد کی ایک فہرست دیکھ سکتے ہیں۔ چنانچہ میں بھی یہی بات کررہا تھا۔ ہر مذہب کے کچھ اپنے دہشت گرد ہوا کرتے ہیں۔ ہم اس سے استثنیٰ کا دعویٰ بھی نہیں کرسکتے۔ اور ہم نے (دعویٰ) نہیں کیا۔ تاریخ آپ کو بتائے گی کہ ہر مذہب میں اس کے اپنے انتہا پسند ہوتے ہیں‘۔ ہاسن سے پوچھا گیا تھا کہ آیا وہ گوڈسے کے ہندو دھرم کا حوالہ دینے سے گریز کرسکتے تھے؟ اداکار سے سیاستداں بننے والے کمل ہاسن نے جواب دیا کہ میں اتوار کو کئے گئے اپنے ان ریمارکس پر ثابت قدمی کے ساتھ پابند رہوں گا‘۔ اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ یہ ریمارکس کرنے کے بعد کوئی کشیدگی نہیں ہوئی اور الزام عائد کیاکہ ان کے مخالفین کی طرف سے کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔