ہر گھر ترنگا مہم

   

یہ مذاقِ تہی داماں کیسا؟
اشک دامن میں چھپا لیتے ہیں
ہندوستان اپنی آزادی کے 75 برس مکمل کرنے جا رہا ہے اور اس کے پیش نظر مرکزی حکومت کی جانب سے ہر گھر ترنگا مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ ملک کی آزادی کے 75 سال انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اورا س موقع پرجو مہم شروع کی گئی ہے اس کے تعلق سے کہا جا رہا ہے کہ یہ عوام میں جذبہ حب الوطنی پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔ ہندوستان کا ہر شہری ویسے تو اپنے ملک سے بے تحاشہ پیار کرتا ہے ۔ملک کے ہر شہری میں حب الوطنی کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے تاہم حکومت کی جانب سے بھی اس سلسلہ کو آگے بڑھانے یہ مہم شروع کی گئی ہے ۔ تاہم ایسے وقت میں جبکہ ہم اپنی آزادی کے 75 سال پورے کر رہے ہیں اس بات کا بھی جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ ہم نے اس ساڑھے سات دہوں میںکیا کچھ حاصل کیا ہے ۔ ہم نے اپنے ملک کے عوام کو کیا کچھ سہولیات فراہم کی ہیں اور ان کے معیار زندگی کو کس حد تک بہتر بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ آج اس بات کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت ہے کہ ہم نے ان پچھتر سالوں میں ملک کو کس حد تک ترقی دلائی ہے اور اس ترقی کے ثمرات کا فائدہ آخر کس کو ہوا ہے ۔ کیا یہ فائدہ صرف چند مٹھی بھر کارپوریٹس تک محدود رہ گیا ہے یا پھر ملک کے عوام کو بھی اس کے ثمرات میںکچھ حصہ داری مل پائی ہے ۔ ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت بھی ہے کہ ملک میںکتنے عوام ہیں جن کی زندگیاں خط غربت سے نیچے گذر رہی ہیں۔ کتنے برس میں ہم نے کتنے فیصد عوام کی غربت کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ ہم نے کس حد تک غربت و افلاس کو ختم کیا ہے ۔ کتنے بچے ہیں جو غذائی قلت کا شکار ہونے سے بچائے گئے ہیں۔ کتنی مائیں ہیں جن کی زندگیاں زچگی سے پہلے بچائی جا رہی ہیں۔ کتنے گھر ایسے ہیں جنہیں واقعی گھر کہا جاسکتا ہے ۔ کتنے فیصد گھر ایسے ہیں جن میں بنیادی سہولیات دستیاب ہیں۔ کتنے خاندان ایسے ہیں جن کی آمدنی قومی آمدنی کی شرح تک پہونچ پا رہی ہے۔ کتنے نوجوان ایسے ہیں جنہیں روزگار اور ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں۔ کتنے گاوں ایسے ہیں جہاں بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولیات فراہم کی جاچکی ہیں۔
جہاں تک حب الوطنی کے جذبہ کی بات ہے تو یہ بات مسلمہ اور آزمودہ ہے کہ ملک کا ہر شہری اس ملک پر اپنی جان قربان کرنے کیلئے بھی تیار ہے ۔ حب الوطنی کے جذبہ کو فروغ دینے کیلئے ہمیں کسی طرح کے دکھاوے یا پھر محض علامتی اقدامات تک محدود رہنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ہمیںحب الوطنی کے جذبہ کو پروان چڑھانے کیلئے محض مقررہ وقت تک کوئی کام کرنے پر ہی اکتفاء نہیں کرنا چاہئے ۔ حب الوطنی کا جذبہ پیدائش سے موت تک ہر شہری کے دل میں ہوتا ہے ۔ علامتی اقدامات یقینی طور پر کچھ وقت کیلئے ہوتے ہیں لیکن ہمیں مستقل مزاجی کے ساتھ اس جذبہ کو مزید پروان چڑھانے کی ضرورت بھی ہے ۔ تاہم حکومت کا جہاں تک سوال ہے اس کیلئے اپنے وطن کی ترقی اور ملک کے عوام کی بہتری ہی حقیقی قوم پرستی کہی جاسکتی ہے ۔ ملک کو طاقتور بنانے اور مستحکم بنانے ‘ ملک کی سالمیت اور سرحدات کی حفاظت ‘ فوجی اور معاشی اعتبار سے ملک کو خود مکتفی بنانا ‘ زندگی کے ہر شعبہ میں دنیا کے دوسرے ممالک کے برابر ملک کو لا کھڑا کرنا ‘ صنعتی شعبہ ہو یا پھر دفاعی شعبہ ہو ‘ تجارتی شعبہ ہو یا زعی شعبہ ہو ہر شعبہ کی بہتری اور فروغ کیلئے حکومت کو موثر اور جامع اقدامات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ملک کے عوام کو راحتیں پہونچانا ہی ان سارے اقدامات کا مقصد ہونا چاہئے ۔ آج ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کے جشن کے دوران ہمیں ملک کے عوام کی زندگیوں کو پرسکون بنانے اور انہیں ممکنہ حد تک سہولیات اور راحتیں فراہم کرنے کا عہد کرنا چاہئے ۔
ہمیں ملک کی معاشی طاقت کو دیکھنا ہے تو صنعتی اور شہری علاقوں پر ہی اکتفاء نہیں کیا جانا چاہئے ۔ گاوں اور کسانوں کی معاشی حالت کا جائزہ لینا بھی ضروری ہے ۔ ملک میں بیروزگاری کی شرح کو کم سے کم کرنے پر توجہ دینا ضروری ہے ۔ تعلیم کو سب کیلئے قابل رسائی بنانے کیلئے اقدامات کئے جانے چاہئیں ۔عوام کو نگہداشت صحت کی سہولیات یا تو مفت یا پھر قابل رسائی خرچ پر فراہم کرنا چاہئے ۔ ملک کے عوام کو دو وقت کی روٹی چین اور سکون کے ساتھ فراہم کرنا بھی حب الوطنی ہے اور ملک کو طاقتور اور ترقی یافتہ بنانے کیلئے عوام کو با اختیار اور خوشحال زندگی فراہم کرنا بھی ضروری اور لازمی ہی ہے ۔