ہر گھر کیلئے سولار برقی پلانٹ ، حیدرآباد میں سپریم کورٹ بنچ کا قیام

,

   

قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری، نئے ایرپورٹس ، اسپورٹس و ایویشن یونیورسٹیز،آئی ٹی اور صنعتی راہداری کا وعدہ، حیدرآباد میں نیتی آیوگ کا ریجنل آفس
(تلنگانہ کیلئے کانگریس پارٹی کا خصوصی منشور)

حیدرآباد 3 مئی (سیاست نیوز) لوک سبھا انتخابات میں تلنگانہ کانگریس نے ریاست کیلئے علحدہ انتخابی منشور جاری کرکے مرکز میں کانگریس برسر اقتدار آنے کا عوام سے 23 مختلف وعدوں کی تکمیل کا تیقن دیا ہے۔ قومی انتخابی منشور کے علاوہ ریاست کے مسائل پر مبنی خصوصی منشور کی اجرائی کا مقصد نئی تلنگانہ کی ترقی میں مرکزی حکومت کی حصہ داری کو شامل کرنا ہے ۔ پارٹی نے ہر گھر کیلئے سولار برقی پلانٹ کے قیام کا وعدہ کیا ، اس کے علاوہ حیدرآباد میں سپریم کورٹ کی خصوصی بنچ قائم کی جائے گی۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج تلنگانہ دیپا داس منشی نے انتخابی منشور کمیٹی کے صدرنشین و ریاستی وزیر ڈی سریدھر بابو کے ہمراہ خصوصی منشور تلنگانہ جاری کیا۔ 2014 میں نئی ریاست تلنگانہ کے قیام کے وقت آندھراپردیش تنظیم جدید قانون میں تلنگانہ کے ساتھ جو وعدے کئے گئے تھے، انہیں منشور میں شامل کیا گیا ۔ پارٹی نے بی جے پی حکومت کی جانب سے ختم کردہ آئی ٹی آئی آر پراجکٹ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ انفارمیشن ٹکنالوجی اینڈ انویسٹمنٹ ریجن پراجکٹ کے تحت ریاست میں نئے ادارے قائم ہوں گے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔ کانگریس نے قاضی پیٹ میں ریلوے کوچ فیکٹری اور بیارم اسٹیل فیکٹری کے قیام کا وعدہ کیا ہے۔ حیدرآباد میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ حیدرآباد تا وجئے واڑہ ہائی وے پر ریاپڈ ریلوے سسٹم متعارف کیا جائے گا۔ ریاست میں مائیننگ یونیورسٹی اور نیشنل اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔ ریاست کی تقسیم کے وقت تلنگانہ کے 5 گاؤں کو آندھراپردیش میں شامل کردیا گیا تھا جنہیں کانگریس پارٹی دوبارہ تلنگانہ میں واپس شامل کرے گی۔ کانگریس نے پالمور رنگا ریڈی آبپاشی پراجکٹ کو قومی درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ حیدرآباد میں نیتی آیوگ کا علاقائی دفتر قائم کیا جائے گا ۔ ریاست میں نئے ایرپورٹس تعمیر کئے جائیں گے ۔ راما گنڈم تا مانوگرو ریلوے لائین بچھائی جائے گی ۔ تلنگانہ میں چار نئے سینک اسکول قائم کئے جائیں گے اور کیندریا ودیالیہ کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ کانگریس نے نوودیا ودیالیہ کی تعداد میں اضافہ کا وعدہ کیا ہے۔ حیدرآباد میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارن ٹریڈ ، انڈین اگریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ جیسے ادارے قائم کئے جائیں گے۔ پارٹی نے نیشنل ایویشن یونیورسٹی کے قیام کا وعدہ کیا ہے۔ انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ کے تحت اڈوانسڈ میڈیکل اینڈ ہیلت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جائے گا ۔ مرکزی حکومت 73 اور 74 دستوری ترمیمات کے تحت گرام پنچایت سرپنچوں کو راست فنڈس جاری کرے گی۔ کانگریس نے حیدرآباد تا بنگلور آئی ٹی اینڈ انڈسٹریل کاریڈار کے علاوہ حیدرآباد ۔ناگپور انڈسٹریل کاریڈار ، حیدرآباد ۔ورنگل انڈسٹریل کاریڈار ، حیدرآباد مریال گوڑہ انڈسٹریل کاریڈار براہ نلگنڈہ اور سنگارینی انڈسٹریل کاریڈار کے قیام کا وعدہ کیا ہے۔ بین الاقوامی معیار کے تہذیبی اور تفریحی مرکز میں حیدرآباد کو تبدیل کیا جائے گا۔ میڈارم کی سمکا سارالما جاترا کو قومی تہوار کا درجہ دیا جائے گا۔ کانگریس نے نئے ڈرائی پورٹس کے قیام کا وعدہ کیا ہے۔ ڈی سریدھر بابو کی قیادت میں کمیٹی نے تلنگانہ کے انتخابی منشور کو قطعیت دی ہے۔ ریاستی سطح کا خصوصی منشور کانگریس کی جانب سے قومی سطح پر کئے گئے پانچ انصاف کی ضمانتوں کے علاوہ ہے۔ منشور کی اجرائی کے موقع پر چیف منسٹر کے مشیر نریندر ریڈی ، پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ مہیش کمار گوڑ، محمد اظہرالدین ، انجن کمار یادو ، ڈاکٹر جی چنا ریڈی ، اے آئی سی سی سکریٹری روہت چودھری ، منشور کمیٹی کے کنوینر پروفیسر جانیا ، سکندرآباد لوک سبھا حلقہ کے امیدوار ڈی ناگیندر ، صدر ضلع کانگریس خیریت آباد روہن ریڈی ، سابق رکن اسمبلی کودنڈا ریڈی اور انتخابی منشور کمیٹی کے ارکان شیام موہن ، کملاکر راؤ ، بی ونود کمار ، ڈاکٹر محمد ریاض ، بی جنک پرساد ، ڈاکٹر لنگم یادو اور کے ہری پرساد راؤ موجود تھے۔ 1