ہر 100 سال میں تاریخ خود کو دہراتی ہے

,

   

1720 سے مختلف وبائیں ہر صدی میں پھیلنے کے دعوے
حیدرآباد۔14اپریل(سیاست نیوز) دنیا بھر میں کورونا وائرس کی دہشت کے دوران لوگ قرنطینہ میں کئی طرح کی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں اورگذشتہ چند یوم سے سوشل میڈیا پر گشت کر رہی ایک پوسٹ میں دعوی کیا جا رہاہے کہ ہر 100 سال میں تاریخ خود کو دہراتی ہیاور اس کے لئے 4صدیوں کی تاریخ پر محیط حوالہ پیش کئے جا رہے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ 1720میں دنیا میں طاؤن کی وباء پھیلی تھی اسی طرح 1820میں دنیا بھر کو کالیرا کی وباء کا سامنا رہا اور اس وباء کے دوران بھی لاکھوں افراد لقمۂ اجل بن گئے تھے اور 1920 میں دنیا نے اسپینش فلو (ہسپانوی بخار) کی وباء کا سامنا کیا اور اس دوران بھی لاکھوں افراد اس کا شکار ہوئے اور اب 2020میں دنیا کوکورونا وائرس کی وباء کا سامنا ہے اور دنیا بھر میں اس وائرس کے سبب لاکھوں افراد متاثر ہونے لگے ہیں اور ایک لاکھ سے زائد افراد دنیا بھر میں اس وباء کا شکار ہوتے ہوئے فوت ہوچکے ہیں۔1720 میں طاؤن کی وباء کے دوران 1لاکھ سے زائد افراد کی موت واقع ہوئی تھی اور اس کے بعد 100 سال کے دورا ن کئی وبائی امراض منظر عام پر آئیں لیکن اموات کی تعداد اتنی نہیں رہی اس کے بعد 1820میں کولیراکی وباء کے دوران بھی لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کی اموات واقع ہوئی ہیں اس کے بعد بھی 100 سال کی مدت کے دوران کئی وبائی امراض کا سامنا رہا لیکن اتنی بڑی تعداد میں اموات واقع نہیں ہوئی ہیں لیکن یہ وبائی امراض علاقوںتک محدودرہی تھی ۔اسی طرح 1920 میں ہسپانوی بخار کی وباء کے دوران بھی لاکھوں اموات واقع ہوئی تھیں اور اس وباء نے دنیا بھر میں اپنی دہشت مچائی تھی اور اس کے بعد اب 2020میں کورونا وائرس کی وباء نے دہشت مچائی ہوئی ہے جو کہ شہریوں کے لئے تکلیف کا باعث بنی ہوئی ہے اور فی الحال اس وباء کے سبب دنیا بھر میں لاک ڈاؤن ہے اور دنیا بھر میں اب تک ایک لاکھ سے زائد اموات واقع ہوہوچکی ہیں اور 19لاکھ سے زائد افراد دنیا بھر میں وبائی مرض سے متاثر ہیں۔