ہم چین کے آگے نہیں جھکیں گے، تائیوانی صدر

   

تائی پے : تائیوانی صدر سائی اِنگ وین کا کہنا ہیکہ تائیوان، چین کے دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا اور اپنے جمہوری طرز زندگی کی حفاظت کرے گا۔ چین نے سائی کے بیان کو ’تصادم کو بھڑکانے‘ کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔تائیوان خود کو ایک خود مختار ریاست سمجھتا ہے لیکن چین اسے اپنے ملک کا ہی ایک حصہ قرار دیتا ہے۔ چینی صدر ژی جن پنگ نے گزشتہ دنوں تائیوان کے ’’مکمل انضمام‘‘ کے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا۔ چین نے تائیوان کے دوبارہ انضمام کے حصول کیلئے طاقت کے ممکنہ استعمال کو مسترد نہیں کیا۔چین کے متعدد فوجی طیاروں نے حالیہ دنوں میں تائیوان کے فضائی حدود میں پروازیں کی ہیں۔ تائیوان کی وزارت دفا ع کا کہنا ہیکہ دو جنگی طیاروں سمیت 3 چینی طیارے اتوار کو تائیوان کے فضائی حدود سے گزرے۔تائیوان نے چین کے اس اقدام کی نکتہ چینی کی ہے۔ کوئی ہمیں چین کے راستے پر چلنے کیلئے مجبور نہ کرے‘تائیوان کی صدر سائی اِنگ وین نے اتوار کوقومی دن کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’تائیوان جمہوریت کی پہلی قطار کی حفاظت کیلئے صف بستہ ہے۔ سائی بیجنگ کیخلاف صف آرا ہونے کے وعدے کیساتھ گزشتہ برس بڑی اکثریت کیساتھ دوبارہ اقتدار میں آئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان ’’جلد بازی‘‘ میں کوئی اقدام نہیں کریگا لیکن اپنی دفاع کو مستحکم کریگا تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بھی طاقت تائیوان کوچین کے تیار کردہ راستے پر چلنے کیلئے ہمیں مجبور نہ کر سکے۔