ڈاکٹر قمر حسین انصاری
بلاشبہ قرآن مجید کتاب الٰہی ہے جو تمام انسانیت کے لئے ہدایت اور مکمل دستورِ حیات ہے جسے عملی جامہ پہناکر نبی کریم ﷺ نے ایک ایسا مسلم معاشرہ بنایا جو اپنی مثال آپ ہے ۔ اﷲ اور اُس کے رسول ﷺ کی اطاعت ہر مسلمان پر لازم ہے۔ میں نے تمام احکامات اور ارشاداتِ الٰہی و نبویؐ ایک امتحانی پرچہ کی شکل میں جمع کی ہیں جو سلسلہ وار اپنے مضامین میں بھیجتا رہوں گا ۔ ان شاء اللہ ۔ آئیں ہم اپنا امتحان خود لیں اور دیکھیں کہ ہم اﷲ اور اُس کے رسول ﷺ کے احکامات پر کس حد تک عمل پیرا ہیں۔ ہر حکم و ارشاد الٰہی و رسولؐ کے آگے ایک سوال رہے گا ۔ آپ اﷲ کو حاضر و ناضر رکھ کر ہاں یا نا میں جواب نوٹ کریں اور دیکھیں آپ کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔ اگر فیل ہوجائیں تو اﷲ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں ۔ توبہ کیجئے اور اپنی کوتاہیوں کو دورکیجئے اور دوبارہ امتحان لیں جب تک کہ آپ کامیاب نہ ہوجائیں۔ اﷲ مجھے اور آپ کو کامیاب کرے ۔ ( آمین )
امتحانی پرچہ نمبر ۱:
(۱) جب تم قرآن پڑھنے لگو تو شیطان مردود سے پناہ مانگ لیا کرو ۔ (النمل :۹۸) سوال : کیا آپ روزآنہ اﷲ کی پناہ مانگتے ہیں ؟
(۲) ارشاد نبوی ﷺ : کوئی بھی جائز کام کرنے سے پہلے بسم اﷲ کہنا خیر و برکت لاتا ہے ۔ ( مسند احمد)
سوال : کیا آپ ہر کام سے پہلے بسم اﷲ کہتے ہیں ؟
(۳) ارشادِ نبوی ﷺ : تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے ۔ ہر عمل کا نتیجہ انسان کو اُس کی نیت کے مطابق ہی ملے گا ۔ ( صحیح بخاری )
سوال : کیا آپ کے اعمال خلوص نیت سے ہیں ؟
(۴) ارشاد باری تعالیٰ : اور اخلاق آپؐ کے بہت اعلیٰ ہیں ۔ (القلم :۴) سوال : کیا آپ خوش اخلاق ہیں ؟
(۵) ارشاد باری تعالیٰ : اگر کسی بات میں تم میں اختلاف ہو اُس میں خدا اور اُس کے رسول ﷺ ( کے حکم ) کی طرف رجوع کرو ۔ (النساء :۵۹) سوال : کیا آپاپنے آپسی جھگڑے اور اختلافات قرآن و سنت کی روشنی میں حل کرتے ہیں ؟
(۶) ارشادِ نبوی ﷺ : بے شک ( جمعہ ) وہ دن ہے جس کو اﷲ تعالیٰ نے مسلمانوں کے لئے عید کا دن بنایا ہے ۔ ( سنن ابن ماجہ )
سوال : کیا آپ ایک دوسرے کو جمعہ کی مبارکباد دیتے ہیں ؟
(۷) ارشاد باری تعالیٰ : آخرت کی زندگی میں انسان کا بامراد یا نامراد ہونا دراصل نتیجہ ہے دُنیا کی زندگی میں اُس کے علم اور عمل کے صحیح یا غلط ہونے کا ۔ ( الشمس : ۱۰۹)
سوال : کیا آپ اپنی خود احتسابی کرتے ہیں ؟
(۸) قرآن پاک میں سنگ دلی کو دل کا مرض بتایا گیا ہے ۔ ( الحج : ۵۳) سوال : کیا آپ سنگ دل ہیں یا نرم دل ؟
(۹) ارشاد باری تعالیٰ : ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرتے رہو ۔ اگر اُن میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو اُن کو اُف تک نہ کہنا ، اور اُن سے ادب سے بات کرنا ۔ ( بنی اسرائیل : ۲۲)
سوال : کیا آپ نے والدین سے حُسن سلوک کیا ؟
(۱۰) ارشادِ باری تعالیٰ : کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ہم نے تم کو بے فائدہ پیدا کیا اور تم ہماری طرف لوٹ کر نہیں آؤ گے ۔ (المؤمنون : ۱۱۸) سوال : کیا آپ دوسروں کو فائدہ پہنچاتے ہیں ؟
اپنا محاسبہ کرنا بہت بڑا وصف ہے ۔یقین کی پختگی اور اخلاق کا حُسن جس انسان میں ہو وہ ایک ہی وقت میں خالص اور مخلوق کا محبوب بن جاتا ہے ۔ یارب العالمین ہم کمزور ہیں، ہم صرف کوشش کرسکتے ہیں تو ہماری کوششوں کو اپنی رحمت سے کامیاب فرما ۔ ہماری اولاد کو دورِ حاضر کے فتنوں سے بچالے ( آمین ) ۔ زندگی میں ایمان کے بعد سب سے زیادہ حقوق اﷲ اور حقوق العباد کا ہمیشہ خیال رکھیں۔