ہندوستانی فوج کی سرحد پار جوابی کارروائی میں 6 پاکستانی سپاہی ہلاک ‘ انفرا سٹرکچر تباہ

,

   

لائین آف کنٹرول پر پاکستان کی بلا اشتعال فائرنگ میں 5 فوجی اور 4 عام شہری ہلاک۔ شلباری کا سلسلہ جاری

نئی دہلی / سرینگر ۔ ہندوستان نے آج لائین آف کنٹرول کے پار مقبوضہ کشمیر میںفوجی ٹھکانوں ‘ تنصیبات اور بنکروں و فیول ڈمپس کو نشانہ بناتے ہوئے جوابی فائرنگ کردی جس میں کم از کم چھ تا سات پاکستانی سپاہیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں اورکہا گیا ہے کہ کئی پاکستانی فوجی ان حملوں میںزخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل پاکستانی فوج کی جانب سے سرحد پر شدید فائرنگ کے نتیجہ میں پانچ ہندوستانی سپاہی اور چار عام شہری بھی ہلاک ہوگئے تھے جن میں ایک خاتون شامل تھی ۔ کہا گیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے مشرقی لداخ میںچین کے ساتھ جاری کشیدگی کے باوجود سرحد پر کشیدگی میںمسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کو دو محاذوں پر بیک وقت خطرہ درپیش ہے اور ہماری افواج دونوں ہی محاذوں پر مقابلہ کر رہی ہے ۔ پاکستان کی جانب سے نوری نوگام ‘ کیران اور گوریز سیکٹرس میںلائین آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور فائرنگ میںنو افراد ہلاک ہوگئے ۔ ان میںچار سپاہی اور بی ایس ایف کے ایک عہدیدار کے علاوہ چار عام شہری شامل ہیں۔ چار مہلوک عام شہریوںمیں ایک خاتون اور ایک سات سالہ لڑکا بھی شامل ہے ۔کہا گیا ہے کہ تمام شہری اوری سیکٹر میںہلاک ہوئے ہیں۔ دو عام شہری کمال کوٹ گاوںمیں اور ایک بالکوٹ اور ایک گوکھان گاوں میںفوت ہوئے جہاںلائین آف کنٹرول کے پار سے شیلس اور مورٹار داغے جا رہے ہیں۔ فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کیلئے پاکستان کو مرد الزام ٹہرایا ہے اور کہا کہ چار سپاہی بلا اشتعال فائرنگ میں ہلاک ہوئے ہیں۔ دفاعی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے کہا کہ پاکستان نے بلا اشتعال فائرنگ کردی اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ۔ یہ کئی مقامات پر ہوئی ہے ۔ پاکستان کی جانب سے مورٹار اور دوسرے ہتھیار استعمال کئے جا رہے ہیں۔ دفاعی ترجمان نے کہا کہ ہماری افواج نے زبردست جوابی کارروائی کی ہے جس سے پاکستانی فوجی انفرا اسٹرکچر کو خاطر خواہ نقصان ہوا ہے اور لائین آف کنٹرول کے پار جانی نقصان بھی ہوا ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ اسلحہ کے کئی ڈپوز ‘ فیول ڈمپس اور دہشت گردوں کے کئی لانچ پیاڈز بھی تباہ ہوگئے ہیں۔ نوگام سیکٹر میں ایک بی ایس ایف عہدیدار بھی شلباری میں ہلاک ہوگئے جو آتما کامپلکس میں متعین کئے گئے تھے ۔ ان کی سب انسپکٹر راکیش دوبل کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے ۔ ایس ایس ہی بارہمولہ عبدالقیوم نے کہا کہ اوری سیکٹر میں شلباری کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔ اوری میں چار عام شہری ہلاک ہوئے ہیں اور چار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ شمالی کشمیر کے بیشتر علاقوں سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ مقامی عوام کا کہنا ہے کہ حالیہ عرصہ میں اوری سیکٹر میں یہ سب سے ہلاکت خیز شلباری رہی ہے جس میں ایک دن میں چار عامش ہری ہلاک ہوئے ہیں۔ شیلس رہائشی علاقوں میں بھی آگرے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگ بہت زیادہ خوفزدہ ہیں اور گھروں سے باہر نہیں آ رہے ہیں۔ اصل اوری ٹاون میں بھی صورتحال کشیدہ بتائی گئی ہے ۔