فرقہ پرست طاقتوں کو دوبارہ اقتدار سے روکنے پر زور ، آئی اے ایف کا اجلاس ، محمد جمیل و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔18جنوری(سیاست نیوز) جسٹس چندرا کمار نے انڈین امریکن فورم( آئی اے ایف) کے زیر اہتمام مختلف سماجی تنظیموں کے سربراہان پر مشتمل ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ملک میںبڑھتی فرقہ پرستی کے حوالے تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز میں بی جے پی حکومت ایک طرف ملک کے آئین کو پامال کررہی ہے اوردوسری جانب آئینی اداروں پر کنٹرول کے ذریعہ ان کے خلاف اٹھنے والی آواز کو کچل رہی ہے ۔ جسٹس چندرا کمار نے کہاکہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے پچھلے د س سال میںفرقہ پرستی کا زہر اس قدر گھول دیاہے کہ اب اس زہر کا اثر انصاف دینے والے اداروں میںبھی نمایاں نظر آرہا ہے ۔جسٹس چندرا کمار نے کہاکہ آج ہم یہاں پر فرقہ پرست طاقتوں کودوبارہ اقتدار حاصل کرنے سے روکنے کی حکمت عملی تیار کرنے کے لئے اکٹھا ہوئے ہیں۔ فورم کے صدر محمد جمیل نے بتایاکہ بیس سے زائد سماجی تنظیموں کے سربراہان نے اس اجلاس میںشرکت کی ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ بہت جلد آئی اے ایف کی جانب سے اس طرح کے مزید پروگرام سیول سوسائٹی کے ذمہ داران کے ہمراہ منعقد کئے جائیں گے تاکہ لوک سبھا انتخابات سے قبل عوام میں فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف قومی سطح پر ایک منظم تحریک شروع کی جاسکے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر بھی منڈلارہے خطرے کے بادلوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ جو ادارہ خود مختار تھا اس کو بھی اب برسراقتدار سیاسی جماعت کے ہاتھ کا کھلونا بنادیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر اور چیف جسٹس آف انڈیا اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر کی نامزدگی کو قطعیت دیتے تھے مگر اب ایسا نہیںہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں پارلیمنٹ میں اس میں ترمیم لائی گئی ہے اور اب وزیراعظم ایک اورکابینی رکن اور ایک اپوزیشن لیڈر الیکشن کمیشن کا انتخاب کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ آزادجمہوریت میں اس طرح کے فیصلے نہ صرف دنیا کی عظیم جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہیںبلکہ اس طرح کے فیصلوں سے عام شہریوں کو شدیدپریشانیوں کا سامنا کرنا پڑیگا۔ عرفان عزیز‘ رام گری پرکاش‘ سامبا شیوا گوڑ‘ثناء اللہ خان‘ صغرا بیگم‘ محمد افضل ‘ سید مجاہد‘ ایس ایس تنویر کے علاوہ بیس سے زائد رضاکارانہ تنظیموں کے سربراہان نے اس اجلاس میںشرکت کرتے ہوئے انڈین امریکن فورم کی اس تحریک میںبھرپور تعاون کا بھروسہ دلایا ۔