ہندوستان کی پونے ٹسٹ میں حالت ابتر ، سیریز شکست کا خطرہ

   

پونے ۔ یہاں کھیلے جارہے ٹسٹ میں مچل سینٹنر کی بولنگ تباہ کن رہی جس کی بدولت نیوزی لینڈ نے دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر دوسری اننگز میں 198/5 رنز اسکور کرلئے اور مقابلے میں اسے 301 رنز کی اہم سبقت حاصل ہوچکی ہے ۔ نیوزی لینڈ کے لئے دوسری اننگز میں کپتان ٹام لیتھم نے 86 رنز کی اہم اور کپتانی اننگز کھیلی ہے ۔ ہندوستان کیلئے سندر سے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کی۔ قبل ازیں مچل کی اسپن بولنگ کے سامنے ٹیم انڈیا کے بیٹرس بے بس ہوئے ۔ انہوں نے اکیلے ہی آدھی سے زیادہ ٹیم کو پویلین بھیج دیا۔ سینٹنر نے پہلی اننگز میں مہلک بولنگ کی اور53 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کیں جس کے نتیجے میں ہندوستانی ٹیم صرف 156 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کو 103 رنز کی برتری حاصل ہوگئی اور وہ اس میچ میں مضبوط موقف میں ہے۔ مچل سینٹنر نے اپنے ٹسٹ کیریئر میں پہلی مرتبہ 5 وکٹیں لینے کا کارنامہ بھی انجام دیا۔ یہی نہیں وہ ہندوستان میں نیوزی لینڈ کے لیے بہترین کارکردگی کے لحاظ سے تیسرے بولر بھی بن گئے ہیں۔ اس سے قبل 2021 میں اعجاز پٹیل نے 119 رنز دے کر 10 وکٹیں حاصل کی تھیں جبکہ 1976 میں رچرڈ ہیڈلی نے 23 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں۔ اب سینٹنر نے 53 رنز دے کر7 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ٹیم انڈیا کے بیٹرس مچل سینٹنر کے سامنے بے بس نظر آئے۔ اس کی شروعات شبمن گل سے ہوئی۔ ہندوستانی ٹیم نے دن کا آغاز 16 رنز اور1 وکٹ کے نقصان سے کیا۔ 50 کے اسکور پر سینٹنر نے گل کی شکل میں ہندوستان کو دوسرے دن کا پہلا جھٹکا دیا۔ اس کے بعد یہ سلسلہ چلتا رہا۔ اس کے بعد انہوں نے ویراٹ کوہلی، سرفراز خان اور رویندرا جڈیجہ کو اپنا شکار بنایا۔ اس کے بعد اشون، آکاش دیپ اور جسپریت بمراہ کے آخری 3 وکٹ بھی لیے گئے۔ اس طرح انہوں نے جملہ 7 وکٹ لے کر ٹیم انڈیا کی کمر توڑ دی۔ بنگلورو میں سیریزکا پہلا ٹسٹ میچ ہارنے کے بعد ٹیم انڈیا کی واپسی کی امید تھی لیکن ہندوستانی ٹیم پونے میں بچھائے گئے اپنے ہی جال میں پھنس گئی۔ نیوزی لینڈ کی اسپن بولنگ کے سامنے کوئی بھی ہندوستانی بیٹر نہ ٹھہر سکا۔ تاہم یشسوی جیسوال (30 رنز) اور شبمن گل (30 رنز) کے بعد رویندر جڈیجہ (38 رنز) نے کچھ کوششیں کیں۔ رشبھ پنت اور واشنگٹن سندر نے بھی فی کس 18 رنز بنائے لیکن یہ نہ کافی ثابت ہوا اور مہمان ٹیم کو 100 سے زائد رنز کی برتری حاصل ہوئی۔ جس کی وجہ سے کپتان روہت شرما کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ گزشتہ 23 سالوں میں یہ دوسرا موقع ہے جب ٹیم انڈیا کو لگاتار دو ٹسٹ میچوں میں 100 سے زیادہ رنزکی برتری برداشت کرنی پڑی ہے ۔ اس سے پہلے ایسا 2001 میں آسٹریلیا کے خلاف وانکھیڑے اور ایڈن گارڈنز میں ہوا تھا۔