ہندوستان کے تئیں اعتدال پسندی اختیار کرنے عمران خاں کو ٹرمپ کا مشورہ

,

   

شدت پسندانہ رویہ علاقائی امن کیلئے ناسازگار ، کشیدگی میں کمی کیلئے ہندوپاک کے وزراء اعظم کو امریکی صدر کی تلقین

واشنگٹن ۔ /20 اگست (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خاں کو مشورہ دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر وہ ہندوستان کے ساتھ میانہ روی کے ساتھ الفاظ کا استعمال کریں ۔ ٹرمپ نے اس علاقہ میں مشکل صورتحال میں مزید شدت سے گریز کے لئے دونوں فریقوں (ہندوستان و پاکستان) کو صبر و تحمل سے کام لینے کی ضرورت پر زور بھی دیا ۔ ہندوستان کی طرف سے جموں و کشمیر کے خصوصی موقف کی تنسیخ کے بعد ہندوپاک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کے طور پر ٹرمپ نے گزشتہ روز وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے پاکستانی ہم منصب عمران خاں سے الگ الگ بات چیت کی تھی ۔ وزیراعظم مودی نے صدر ٹرمپ سے بات چیت کے دوران شکایت کی تھی کہ اس علاقہ کے بعض قائدین کی طرف سے مخالف ہند تشدد کیلئے اکسانے کیلئے انتہاپسندانہ بیان بازی علاقائی امن کے لئے سازگار نہیں ہے ۔ وزیراعظم مودی کی شکایت پر ٹرمپ نے عمران خاں کو یہ مشورہ دیا کہ مسئلہ کشمیر پر وہ ہندوستان کے اعتدال پسندی اختیار کریں ۔ صدر ٹرمپ نے وزیراعظم مودی سے تقریباً 30 منٹ بات چیت کی تھی ۔ بعد ازاں پاکستانی وزیراعظم سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ۔ دونوں قائدین کے مابین ایک ہفتہ کے دوران یہ دوسری ٹیلی فونی بات چیت تھی ۔ وہائٹ ہاؤز کے مطابق امریکی صدر نے پاکستانی وزیراعظم سے کہا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر ہندوستان کے خلاف جاری کردہ بیانات میں میانہ روی کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت ہے ۔ مسئلہ کشمیر پر ہندوستان کے خلاف سخت ترین الفاظ پر مبنی بیانات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے اتوار کو کہا تھا کہ ہندوستانی حکومت فاشسٹ اور احساس برتری کی شکار ہے ۔ عمران خاں نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ حکومت ہند سے پاکستان کو اور خود ہندوستان میں رہنے والی اقلیتوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔ عمران خاں نے یہ بھی کہا تھا کہ دنیا کو چاہئیے کہ وہ ہندوستان کے نیوکلیئر اسلحہ کے تحفظ و سلامتی کے بارے میں سنجیدگی سے غورکرے کیونکہ اس سے نہ صرف اس علاقہ بلکہ ساری دنیا کو خطرہ لاحق ہے ۔ خان سے بات چیت کے دوران ٹرمپ نے صورتحال میں کشیدگی کو مزید بڑھانے سے گریز کیا جائے

اور دونوں فریقوں پر صبرو تحمل سے کام لینے کیلئے اپنی خواہش کا عہد کیا ۔ وہائٹ ہاؤز نے ٹیلی فونی مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ ان دونوں قائدین نے امریکہ ۔ پاکستان معاشی و تجارتی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے لئے کام کرنے سے بھی اتفاق کیا ہے ۔ ٹرمپ نے پیر کو دیر گئے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’ میرے اچھے دوستوں ہندوستان کے وزیراعظم مودی اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خاں سے تجارت اور حکمت عملی کی ساجیداری اور سب سے اہم کشمیر میں کشیدگی کو کم کرنے کیلئے ہندوستان اور پاکستان کو کام کرنے کی ضرورت پر بات چیت کرچکا ہوں ‘ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’ ایک سخت اور مشکل صورتحال تھی لیکن اچھے مذاکرات ہوئے ‘ ۔ وہائٹ ہاؤز کے پرنسپال ڈپٹی پریس سکریٹری ہوگن گڈلے نے کہا کہ ٹرمپ نے مودی کے ساتھ ’ علاقائی ترقیات ‘ اور ہند ۔ امریکی حکمت عملی کی رفاقت کے بارے میں بھی گفت و شنید کی ۔