ہندو خاتون کو مسلم شوہر کے ساتھ رہنے کی اجازت ‘ کرناٹک ہائیکورٹ

   

بیدر۔23/مئی-ایک اہم فیصلے میں، کرناٹک ہائی کورٹ نے مسز مہادیوی ٹی کی دائر ایک رٹ پٹیشن (Habeas Corpus) کو نمٹا دیا جس میں اپنی بیٹی گریشما وینکٹیش کوپیش کرنے اور رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا، جسے محمد فہد پوتھیا پوریل نے مبینہ طور پر مرضی کے خلاف رکھا تھا۔جسٹس ایس.سنیل دت یادیو اور جسٹس وینکٹیش نائک ٹی کی بنچ نے شخصی آزادی اور ازدواجی انتخاب معاملات میں بالغ افراد کی خود مختاری اور فیصلہ سازی کی تصدیق کی۔یہ مقدمہ دستور کے دفعہ 226 کے تحت درج کیا گیا تھا۔درخواست گزار کے وکیل شری چننا کرشن اور سری سری ہری اے وی نے دلیل دی کہ اس کی بیٹی کو محمد فہد پوتھیا پوریل نے غیر قانونی حراست میں لیا اور عدالت سے اس کی رہائی اور کیس کو سی بی آئی کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔7 مئی 2024 کو عدالت نے محمد فہد پوتھیا پوریل کو ہدایت کی کہ وہ گریشما وینکٹیش کو 9 مئی کو عدالت میں پیش کریں۔ فہد کے وکیل مسٹر گورو رام کرشنا نے تعمیل کی یقین دہانی کرائی۔ مقررہ دن گریشما وینکٹیش کو کننور اور ماڑی والا پولیس افسران عدالت میں لے آئے۔ گریشما وینکٹیش نے واضح کہا کہ وہ ماں کے پاس واپس نہیں جانا چاہتی۔ اس کے بعد عدالت نے گرشما سے بند کمرے میں بات کی، جس میں ہائی کورٹ کی جوینائل جسٹس کمیٹی ڈپٹی سکریٹری بھی موجود تھے۔ سپریم کورٹ کے ایس ایل پی میں جاری رہنما خطوط کے مطابق، یہ گفتگو احتیاط سے نقل کی گئی تھی اور رازداری کیلئے مہربند کر دی گئی تھی۔گریشما نے عدالت کو بتایا کہ اس نے رضاکارانہ طور پر آبائی گھر چھوڑا اور یکم اپریل کو محمد فہد پوتھیا پوریل سے شادی کی۔ اس نے کہا کہ وہ بنگلور کے P.E.S سے ہیں۔ وہ کالج میں بی کام کے دوسرے سال میں زیر تعلیم ہے اور شوہر کے ساتھ اپنی مرضی سے ہے۔ اس پر کوئی دباؤ نہیں ہے ۔ اس نے والدین کے پاس واپس آنے کی کوئی خواہش ظاہر نہیں کی۔اس کے بالغ ہونے اور حالات کے پیش نظر عدالت نے کہا، گرشما وینکٹیش بالغ ہیں ۔ فہد کے ساتھ اس کا نکاح صحیح ہے اور اس نے مرضی سے نکاح کیا ہے۔ وہ اپنی زندگی اور مستقبل کے بارے میں فیصلے کی صلاحیت رکھتی ہے۔عدالت نے حکم دیادیا کہ گریشما وینکٹیش کے بیانات اور ماں کے پاس واپس نہ جانے کی خواہش کے پیش نظر، مزید مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ یہاں کارروائی بند ہے۔‘ عدالت نے پولیس کو ہدایت دی کہ گریشما کو فوری مسٹر محمد فہد پوتھیا پوریل کے حوالے کیا جائے۔مزید برآں، مدعا علیہ کے وکیل کی جانب سے بیان حلفی جمع کرایا گیا،جس میں محمد فہد پوتھیا پوریل نے گریشما کی حفاظت، بہبود اور تعلیم کی ذمہ داری لی۔