گولیار۔ ہندومہاسبھانے مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے اور شریک سازشی نارائن اپٹے کی اتوار کے روز کی 71ویں برسی منائی۔
گوڈسے اور اپٹے کو امبالا جیل میں 15نومبر1949کے روزمہاتماگاندھی ک قتل کے لئے سزا سنائی جانے کے بعد پھانسی پر لٹکادیاگیاتھا۔
ان کی برسی کا ”یوم قربانی“ کے طور پر ہندو مہاسبھا منانے کاکام کرتا ہے۔
مہاسبھا نے کہاکہ تین سال قبل ان کے دفتر سے انتظامیہ نے جو گوڈسے کا مجسمہ لے کر گئے تھے اس کو اگر واپس نہیں کیاگیاتو وہ ایک نیا مجسمہ نصب کریں گے۔
اس کے قومی نائب صدر ڈاکٹر جئے ویر بھردواج نے کہاکہ ”ہمارے ممبرس نے ”ارتی“ کی اور گوڈسے اور اپٹے کو دولت گنج میں خراج پیش کیاہے“۔
انہوں نے کہاکہ”اگر گوڈسے کا مجسمہ مئی تک واپس نہیں کیاجاتا ہے تو ہم نیامجسمہ نصب کریں گے“۔
انہوں نے زوردے کر کہاکہ ایک خانگی عمارت میں مجسمہ نصب کرنا کوئی جرم نہیں ہے اور ائین اس کی ”پوجا“ کرنے کی ضمانت دیتا ہے۔
ضلع انتظامیہ نے نومبر2017میں گوڈسے کے مجسمے کو اپنی تحویل میں لیتے ہوئے دائیں بازو کی تنظیم کے دفتر کو ”مندر“ میں تبدیل کرنے کی کوشش ناکام بنادی تھی