ہندو مہاسبھا کا ویڈیو وائیرل ہونے کے بعد چھ لوگوں کو اب تک گرفتار کیاجاچکا ہے ‘ سات فرار ہیں جس میں اہم چہرہ ریاضی کے سابق ٹیچر کا بھی شامل ہے۔
علی گڑھ۔ مہاتما گاندھی کو 30جنوری 1948کے روز گولی مار کر ہلاک کردیاگیا ۔ایک سابق ریاضی ٹیچر‘ ایک وکیل اور ایک نابالغ لڑکے نے 30جنوری2019کے روز کافی قریب سے ان کے جسم میں تین گولیاں داغ دیں
۔کیونکہ علی گڑھ کے مضافات میں مہاتما بے حس وحرکت زمین پر پڑے تھے ایک اٹورکشہ ڈرائیور اور ٹمبر مرچنٹ نے ان کے علامتی پتلا نذر آتش کیا۔ ایک چھوٹا سے لوگوں کا گروپ خوش منانے لگا اور میٹھائیاں تقسیم کیں۔کل ہند مہاسبھا کے اس عمل پر مشتمل 2.07سکینڈ کا ویڈیو تیزی کے ساتھ انٹرنٹ پر وائیرل ہونے لگا۔
وہیں علی گڑھ پولیس نے اس ضمن میں چھ لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی اور سات لوگ مفرور بتائے جارہے ہیں‘ جس میں مہاسبھا کی’’ قومی جنرل سکریٹری‘‘ پوجا شکون پانڈے بھی شامل ہے۔
جمعرات کے روز گجیندر کمار ورما(59) سالہ مذکورہ وکیل جس نے ’’ دوسری گولی‘‘ چلائی تھی کو ’’ صحت کی بنیاد ‘‘ پر6فبروری تک کے لئے ایڈیشنل جوڈیثرل مجسٹریٹ نے عبوری ضمانت دیدی ۔
درایں اثنا نورانگ آباد میں مہاسبھا کے مقامی دوفتر جس کے با ب الدخلہ پر بھگوان شیوا کی ایک چھوٹی مورتی ہے ‘ اور اس کے اوپر ایک بیانر لگا ہے جس پر لکھا ہے ’’
ناتھو رام گوڈ سے امر رہے ‘ ویر ساورکر امر رہے ‘‘ او راس دفتر کا افتتاح 29جنوری کے روز ہی ہوا جس میں تازہ رنگ لگاہوا ہے اور دفتر سی سی ٹی وی کیمروں سے لیز ہے ۔ پانڈے کا گھر اس کے پڑوس میں ہی دومنزلہ عمارت پر مشتمل ہے۔ورما کا دعوی ہے کہ ’’ ہم کیوں گاندھی کے نظریات پر چلیں؟
ہم چاہتے ہیں اس کو تبدیل کیاجائے ۔ اور اسی وجہہ سے میں ہم نے دوبارہ قتل کے منظر کو دہرایا۔ میں نے مہاسبھا میں شمولیت اختیار اس لئے ہی کی تھی کیونکہ یہ بے باک اور صاف بولنے والی ہے ‘ یہ گاندھی نے ملک کی تقسیم میں اہم رول ادا کیا ہے۔ ہماری زیادہ عوام تک رسائی نہیں ہے ۔
مگر ہماری انقلابی سونچ سے جڑنے کے لئے ‘ غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے‘‘۔ ورما علی گرھ سیول کورٹ میں پریکٹس کررہا ہے۔اس نے کہاکہ ’’ ہم نے ایک ہفتہ قبل اس پروگرام کا منصوبہ بنایاتھا ۔ اسکو اثر دار بنانے کے لئے ہم نے علامتی پتلہ کے اندر رنگ برنگا پانی سے لبریز غبارے لگائے تھے۔
ہم نے مقامی اور قومی ذرائع ابلاغ کو بھی اس پروگرام کو کور کرنے کے لئے مدعو کیاتھا ۔ یہ ویڈیو میڈیا کا ہی بنایا ہے جو وائیرل ہوا ہے‘‘۔
علی گڑھ ایس پی نیرج کمار جادواں نے کہاکہ تیرہ ملزمین کے نام پر ایف ائی آر درج کی گئی ہے جس میں گیارہ کے نام پر ائی پی سی کی دفعہ 153اے‘295اے‘147‘148‘149‘اور یوپی ایس پی اے کے سیکشن 6کے تحت الزامات پر مشتمل ہے۔
جادواں نے کہاکہ ’’ موقع پر موجود سب انسپکٹر سنجیو کمار کے انتباہ کے باوجود ‘‘ ایف ائی آر میں کہاگیا ہے کہ 30جنوری کے روز دوپہر بارہ بجے کے قریب وہاں پرموجود لوگوں نے علامتی پتلہ پر گولیا ں چلائیں۔انہوں نے کہاکہ ’’ دو ملزمین کو جیل بھیج دیا گیاہے ۔
ہم نے مزید تین لوگوں راجیو کمار ایک دوکاندار‘ ہری شنکر شرما‘ جس کا اپنا ٹمبر مرچنٹ ہے اور جاویر شرما جومقامی ہے تینوں کو عدالت میں پیش کیاجائے گا‘‘
پوجا پانڈے کے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے دعوی کے مطابق اگست2018میں ’’ملک میں اسلامی ممالک کے شرعی عدالت کے طرز پر پہلا ہندو کورٹ قائم کیاہے‘‘۔ پانڈے جو کبھی نوائیڈا کے ایک ادارے میں ریاضی پڑھاتی تھی نے بھی اس بات کااعلان کیاہے کہ گاڈسے نے گاندھی کا قتل نہیں کیا۔جادواں نے کہاکہ ’’ متنازعات بیانات کی وجہہ سے اس پر پولیس کی کڑی نظر ہے۔ ہم اس کو ملنے والی امداد کے ذرائع تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ گرفتار ہونے والے کا دعوی ہے کہ انہوں نے جو بھی کیاکہ وہ پانڈے کی ہدایت پر ہی کیاہے‘‘۔