ہندی سے نفرت مناسب نہیں، لیکن اسے مسلط بھی نہ کیا جائے :شرد پوار

   

ممبئی ، 20 جون (یو این آئی) نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار نے جمعہ کو پونے میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ہندی زبان سے نفرت کرنا مناسب نہیں ہے ، لیکن اسے زبردستی مسلط کرنا بھی درست عمل نہیں۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو ہندی سکھانے پر توجہ دیں، تاہم طلبہ کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی آزادی ہونی چاہیے ۔ شرد پوار نے کہا کہ ہندی کو لازمی طور پر پڑھانے پر زور دینا مناسب نہیں۔ اگر کوئی ہندی سیکھنا چاہے تو اسے روکا نہ جائے ، لیکن اس پر جبر بھی نہ ہو۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہندی سے نفرت کرنا طلبہ کے مفاد کے خلاف ہے اور والدین کی رہنمائی میں ہی طلبہ کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی تقریباً 55 سے 60 فیصد آبادی ہندی بولتی ہے ۔ لہٰذا قومی ہم آہنگی کے جذبے کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندی سے نفرت نہیں کرنی چاہیے ، لیکن اسے لوگوں پر تھوپنا بھی غلط ہے۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ شرد پوار نے لوکل باڈی، ضلع پریشد اور پنچایت سمیتی انتخابات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اب تین ماہ کے اندر انتخابی عمل شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس، شیو سینا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور کسان مزدور پارٹی مل کر ایک اجلاس کریں گی، جس میں طے کیا جائے گا کہ آیا مل کر انتخابات میں اترا جائے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے پاس ممبئی میں سب سے زیادہ طاقت ہے ، اس لیے انہیں وہاں کی صورتحال پر غور کرنا ہوگا۔