ہند و پاک کیساتھ مل کر مسئلہ کشمیر کا حل نکالیں گے: ٹرمپ

   

نئی دہلی: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان اور پاکستان کے بیچ جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ دونوں ممالک نے باہمی رضامندی سے یہ سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس تاریخی اور دلیرانہ فیصلے تک پہنچنے میں دونوں ممالک کی مدد کر سکا۔صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے لکھا کہ مجھے ہندوستان اور پاکستان کی مضبوط قیادت پر بہت فخر ہے جنہوں نے اپنی طاقت، سمجھداری اور ہمت سے یہ سمجھا کہ اب کشیدگی روکنے کا وقت ہے۔ یہ کشیدگی لاکھوں لوگوں کی موت اور تباہی کی وجہ بن سکتی تھی۔ اس میں لاکھوں بے گناہ لوگ مارے جا سکتے تھے! آپ کے جرات مندانہ اقدام نے آپ کی میراث کو اور مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ اس پر زیادہ بات نہیں ہوئی لیکن میں دونوں ممالک کے ساتھ کاروبار بڑھانے جا رہا ہوں۔ اس کے علاوہ میں آپ دونوں کے ساتھ مل کر یہ دیکھنے کی کوشش کروں گا کہ کیا ‘ہزار سال بعد’ مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکتا ہے۔ دریں اثنا مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پر کانگریس لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ یہ بائبل میں بیان کردہ 1000 سال پرانا تنازعہ نہیں ہے بلکہ 78 سال پہلے شروع ہوا تھا۔ راجیہ سبھا کے رکن جے رام رمیش نے کہا کہ کیا ہندوستان نے شملہ معاہدہ ترک کر دیا ہے؟ کیا ہم نے تیسرے فریق کی ثالثی کا دروازہ کھول دیا ہے؟انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے مسئلے پر کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو بارہا مسترد کیا ہے اور واضح طور پر کہا ہے کہ یہ خطہ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ واضح رہے کہ ہفتے کے روز ہندوستان نے جنگ بندی معاہدے میں امریکی کردار اہمیت نہ دیتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ایک سمجھوتہ بتانے کی کوشش کی۔