حیدرآباد۔ خبررساں ایجنسی اے این ائی کے مطابق ہندوستان اور چین کے مابین پرسرحدپر کشیدگی کی تازہ اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ بتایاجارہا ہے کہ لداخ میں چین کے ساتھ جھڑپ میں کم سے کم 20ہندوستانی جوان مارے گئے ہیں۔
At least 20 Indian soldiers killed in the violent face-off with China in Galwan valley in Eastern Ladakh. Casualty numbers could rise: Government Sources pic.twitter.com/PxePv8zGz4
— ANI (@ANI) June 16, 2020
مذکورہ خبر رساں ایجنسی کے تازہ ٹوئٹ میں سرکاری ذرائع سے اس بات کی جانکاری دی ہے کہ ”ایسٹرن لداخ کی گلوان وادی میں چین کے ساتھ ہندوستان کے کم سے کم 20سپاہی مارے گئے ہیں۔ اموات میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے“۔
مذکورہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فوج ہو ہٹانے کی مشق جاری تھی۔ واقعہ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے مذکورہ منسٹر برائے خارجی امور(ایم ای اے) نے کہاکہ 15جون کی رات کو ایک جارحانہ واقعہ لداخ ی گلوان وادی میں پیش آیا جو چینی دستوں کی جوں کے توں موقف پر ”یکطرفہ تبدیلی“ کا نتیجے ہے۔
ایم ای اے کے ترجمان انوراگ سریواستو نے کہاکہ دونوں جانب تصادم میں جانی نقصان ہوا ہے اورتصاد م کے بعد چینی حقیقی خط قبضہ سے وادی گلوان میں روانہ ہوگئی ہے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے مذکورہ دن میں ایسٹرن لداخ میں پیش آنے والی تبدیلیوں پر دو جائزہ اجلاس لئے ہیں۔
ایک اجلاس وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے مکان پر شام میں ہوئی جس میں خارجی منسٹر ایس جئے شنکر‘ چیف آف ڈیفنس اسٹاف(سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت اور آرمی چیف ایم ایم ناروے نے شرکت کی ہے