ہند ۔ پاک تناؤ پر شاہ محمود قریشی کا سلامتی کونسل کے سربراہ کو مکتوب

   

نئی دہلی؍اسلام آباد۔ 23 فروری (سیاست ڈاٹ کام)جموں وکشمیر کے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملوں میں 40 جوانوں کی شہادت کے بعد ہندوستان کی جانب سے سخت کارروائی کے اشاروں کے درمیان پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے سکریٹری جنرل انٹونیو کوٹوریل کو خط تحریر کرکے پاکستان کے خلاف ہندوستانی فورس کی دھمکی کے نتیجہ میں علاقے میں ‘سلامتی کی صورت حال’ کی جانب ان کا دھیان مرکوز کیا ہے ۔مسٹر قریشی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ‘یہ صورت حال بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے خطرہ ہے ۔ یہ واضح ہے کہ ہندوستان اپنے غلط اندازوں کو واضح ثبوت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ وہ اپنے خود کی اسٹریٹیجک اور پالیسیوں کی ناکامیوں کو چھپانا چاہتا ہے اور اپنی غلطیوں کا ٹھیکرا پاکستان پرپھوڑنا چاہتا ہے ۔اس خط کی ایک سافٹ کاپی دہلی میں مہیا کرائی گئی ہے ۔پاکستانی وزیرخارجہ نے کہا کہ وہ پہلے ہی اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیرس کو اس سنگین صورت حال سے واقف کراچکے ہیں اور اقوام متحدہ سے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تناؤ کو کم کرنے کے لئے مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے ۔انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ ‘‘میں پاکستان کے خلاف ہندوستان کی طاقت کے استعمال کرنے کے نتیجہ میں ہمارے علاقے میں خراب ہوتی سلامتی صورت حال کی طرف آپ کا دھیان مرکوز کرارہاہوں ۔ گھریلو سیاسی وجوہات سے ہندوستان نے جان بوجھ کر پاکستان کے خلاف دشمنانہ بیان بازی کی ہے اور ماحول کو تناؤ سے بھر دیا ہے ۔’’انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر کئی پبلک بیانوں میں ‘منھ توڑ جواب دینے ’ کی دھمکی دینے کا الزام بھی لگایا ہے ۔مسٹر قریشی نے کہا کہ ‘‘اس کے علاوہ حکومت کے سینئر وزیر ندیوں کے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ سندھ آبی معاہدہ کے تحت لمبے عرصے سے چل رہی قانونی انتظامات کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہے ‘‘۔