نئی دہلی۔یوگا گرو رام دیو نے اتوار کے روز الوپیتھی ادوایات پر دئے گئے اپنے حالیہ بیان سے دستبرداری اختیار کرلی ہے جس نے میڈیکل برداری کے شدید احتجاج کی وجہہ بنا ہے۔
مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن کے ایک مکتوب کا جواب دیتے ہوئے رام دیو نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے کو اب ختم کردیاجائے۔ اپنے بیان کو شامل کرتے ہوئے رام دیو نے اپنے شخصی ٹوئٹر ہینڈ ل پر لکھا کہ”معزز وزیر‘ آپ کا مکتوب موصول ہوا ہے‘ میں میڈیکل پریکٹس کرنے والے مختلف لوگوں سے تنازعہ کو ختم کرتے ہوئے اپنے بیان کو واپس لیتا ہوں“۔
سوشیل میڈیا پر گشت کررہے ایک ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ انڈین میڈیکل اسوسیشن (ائی ایم اے) نے ہفتہ کے روز کہاکہ رام دیو نے دعوی کیاکہ الوپیتھی ایک”بیوقوف سائنس“ ہے
رام دیو نے دعوی
انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ ادوایات جیسے رامڈسیوار‘ فابی فلو او ردیگر دوائیاں جس کو ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے منظوری دی ہے وہ ناکام ہوگئے ہیں اور ”لاکھوں لوگ الوپیتھی میڈیسن لینے کی وجہہ سے لاکھوں لوگ مر گئے ہیں“۔
ڈاکٹر س کی سب سے بڑی تنظیم نے مرکزی وزیر صحت پر زوردیاتھا کہ رام دیو کے خلاف برسرعام الوپیتھی کے خلاف دئے جانے والے گمراہ کن اور ”نامناسب“ بیانات پر سخت کاروائی کریں۔
اتوارکے روز رام دیو کو لکھے مکتوب میں سخت الفاظوں کا استعمال کرتے ہوئے ہرش وردھن نے کہاکہ الوپتھی ادوایات پر ان کے ریمارکس”انتہائی بدبختانہ“ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”ان کا یہ بیان کرونا جنگجوؤں کا عدم احترام ہے اور ملک کے جذبات کو مجروح کیاہے۔ آپ کے الوپیتھی پر بیان نے ہیلتھ کیر ورکرس کے اقدار کو مجروح کیا اور کویڈ19کے خلاف ہماری لڑائی کو کمزور بنایاہے“۔
رام دیو نے وزیر کے مکتوب کا جواب دیتے ہوئے اپنی غلطی کو تسلیم کیا اور کہاکہ وہ ہر قسم کے طبی طریقہ کار کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے الفاظ سے دستبرداری اختیار کی۔