ہوم ڈیلیوری کے دور میں ’’موبائل ٹیلرنگ‘‘کا اختراعی آئیڈیا

   

رکشے کو ٹووہیلر سے جوڑ کر گاؤوں میں سلوائی ، حالات سے مایوس نوجوانوںکیلئے بہترین مثال
کالے شاہ تجھے سلام !

حیدرآباد۔15مئی (سیاست نیوز) ہر اِنسان کیلئے مسائل اور مشکلات عام ہیں۔ ایسے میں ہمت ہارنے کی بجائے اگر ذہن لگائیں تو کسی بھی مسئلہ کا حل نکالا جاسکتا ہے۔ اس کیلئے بڑی ڈگریاں بھی ضروری نہیں ہے، ماضی میں ایسی کئی مثالیں ملتی ہیں جب لوگوں نے ناممکن کاموں کو ممکن بنادیا۔ تازہ واقعہ میں ایک ٹیلر نے ایسا ہی کچھ کر دکھایا۔ فی الحال پیشہ ٹیلرنگ میں کئی تبدیلیاں آرہی ہیں، ریڈیمیڈ کپڑے، ڈیزائننگ بوتیک سے چھوٹے ٹیلرس بیروزگار ہورہے ہیں جس سے مایوس بعض درزیوں نے دوسرا پیشہ بھی اختیار کرلیا، لیکن پڑوسی آندھرا پردیش ضلع کرشنا کے ٹیلر شیخ کالے شاہ نے اختراعی آئیڈیا اپنایا ۔ کالے شاہ نامی ایک ٹیلر نے جب محسوس کیا کہ آج کل ہر چیز عوام کی دہلیز پر پہنچائی جارہی ہے تو کیوں نہ مَیں اپنی ٹیلرنگ خدمات کو عوام کی دہلیز تک پہنچاؤ چنانچہ کالے شاہ جو شروع میں گاؤں میں ٹیلرنگ کی دکان چلاتے تھے، مگر وقت کے ساتھ دکان پر کام کم آنے لگا اور جو لوگ کپڑے سلواتے ، وہ قیمت بھی کم ادا کرتے تھے، نتیجتاً وہ مقروض ہوگئے اور گھریلو اخراجات پورے کرنا بھی مشکل ہوگیا مگر کالے شاہ نے ہمت ہارنے کی بجائے ٹیلرنگ سے ہی آمدنی میں اضافہ کی ترکیب سوچی اور ’موبائل ٹیلرنگ‘ کا آغاز کیا پہلے انہوں نے ایک رکشا خریدا اور سلائی مشین جوڑ دی۔ اس کو پورٹیبل بنانے تبدیلیاں بھی کیں اور گاؤں کے مختلف محلوں میں گھوم کر پرانے پھٹے کپڑے سینے لگے۔ یہ سہولت عوام کو پسند آئی اور انہیں خوب کام ملنے لگا،جس سے حوصلہ پاکر انہوں نے TVS موپیڈ گاڑی خرید کر اسے رکشے سے جوڑدیا اور کالے شاہ نے گاہک کی دہلیز پر اس کی پسند کے مطابق گاڑی میں بیٹھ کر کپڑے سینے لگے۔ انہوں نے کہا کہ موبائیل ٹیلرنگ کی خدمات دُکان چلانے سے زیادہ نفع بخش ہے۔2