صنعاء۔ 17 جون (سیاست ڈاٹ کام) یمن کے وسطی صوبے ذمار کے قبائل کے سیکڑوں افراد صنعاء پہنچ رہے ہیں۔ ان کی آمد کا مقصد دارالحکومت میں السبعین اسکوائر پر دھرنا دینا ہے۔ یہ دھرنا مذکورہ قبائلیوں کے خلاف حوثی ملیشیا کی کارستانیوں کی مذمت میں ہے۔ اس امر کا انکشاف یمن کے ذرائع ابلاغ کے توسط سے سامنے آنے والی حالیہ رپورٹس میں کیا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق قبائلی جھتے شیخ محمد حسین الضبیانی کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جہران کے علاقے میں شیخ المشائخ کی حیثیت رکھنے والے الضبیانی کو حوثی ملیشیا نے چار ماہ قبل اغوا کر لیا تھا۔ مذکورہ شخصیت کو نامعلوم مقام پر لے جایا گیا اور ابھی تک ان کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہے۔حوثی ملیشیا نے الضبیانی کو حوثیوں کے سرغنہ کے بھائی عبدالخالق الحوثی عْرف ابو یونس کی ذاتی ہدایت پر اغوا کیا۔ ابو یونس صنعاء کے حقیقی گورنر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق صنعاء کے وسط میں السبعین اسکوائر پر دھرنے کے شرکاء نے حوثی ملیشیا کے خلاف تحریک کا دائرہ کار بڑھانے کی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملیشیا نے ان کے مطالبات کو نظر انداز کیا تو وہ راستے بند کر دیں گے ۔
