یمن میں سعودی عرب کا ایک ارب ڈالر کا اسپانسر اقتصادی پروگرام

   


ریاض : عرب مالیاتی فنڈ نے اقتصادی و مالیاتی و کرنسی اصلاحات پروگرام کی مدد کے لیے یمنی حکومت کے ساتھ کل ریاض میں معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔سعودی حکومت کی سرپرستی میں یہ معاہدہ ایک ارب ڈالر کی مالیت سے نافذ کیا جائے گا۔ الاقتصادیہ کے مطابق سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے اس موقع پرکہا کہ امید ہے یمنی حکومت کی مالی پوزیشن بہتر بنانے، یمن میں مالیاتی و بینکنک شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے، پرائیویٹ سیکٹر کیلئے ماحول سازگار بنانے اور اسے پائدار اقتصادی ترقی کے عمل میں شریک کرنے کیلئے جو اصلاحات کی جارہی ہیں یہ معاہدہ اس سلسلے میں موثر کردار ادا کرے گا۔ اصلاحاتی پروگرام کا مقصد 2022 سے 2025 کے دوران یمن میں مالیاتی و اقتصادی و کرنسی استحکام کی جڑیں مستحکم کرنا ہیں۔عرب مالیاتی فنڈ اس پروگرام کی سرپرستی کررہا ہے۔ اصلاحاتی پروگرام کی متعدد ترجیحات ہیں مثلا سرکاری اخراجات میں کفایت شعاری پیدا کرنا۔ سرکاری آمدنی کے وسائل کو فروغ دینا، بجلی، پانی اورسڑکوں کے شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کو ازسرنو تیار کرنا ہیں۔ یمنی حکومت نے یقین دلایا ہے کہ وہ عرب مالیاتی فنڈ کی تیکنیکی مدد سے جامع پروگرام پرعمل درآمد کرے گی۔ سعودی عرب 2001 سے 2022 تک یمن کی مدد کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ یمن کو دی جانے والی مدد میں سعودی عرب کا حصہ 30 فیصد کا ہے۔