یمن پر فضائی حملوں کے ذریعہ درجنوں حوثیوں کو عرب اتحادیوں نے ماردیا

,

   

صنعاء۔یمن میں عرب اتحادیوں جس کی قیادت سعودی عربیہ کررہا ہے نے منگل کے روز اعلان کیاہے کہ حوثیوں کے ٹھکانوں پر شمال مغربی حجاح سلطنت پر بارہ فضائی حملے پچھلے 24گھنٹوں کے وقت کے دوران کئے ہیں۔

اس میں کہاگیاہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں 8فوجی گاڑیاں تباہ اور درجنوں حوثی ہلاک ہوگئے ہیں‘ سعودی پریس ایجنسی نے اس بات کی جانکاری دی ہے۔مذکورہ اتحادیوں نے کہاکہ حوثی اتحادیوں کے درجنوں اراکین مارے گئے او رزخمی ہوئے ہیں۔

یہ حجاج گورنری میں قانونی حیثیت کے لئے کئے گئے جنگجوؤں کے دھاوں کے نتیجے میں ہوا ہے۔

ان اتحادیوں کی جانب سے حوثی اتحاد پر مسلسل فضائی حملہ انجام دئے جارہے ہیں جس کی وجہہ سے بھاری اورجانی مالی نقصان بھی ہورہا ہے


منگل کے روز بھاری جنگ جو موافق حکومت یمنی دستوں او رحوثی اتحادیوں کے درمیان میں پیش ائی تھی کم از کم 10سپاہیوں کی موت ہوگئی ہے جو دھالیا کے جنوبی صوبہ میں انجام پایاہے۔

پچھلے 24گھنٹوں میں بہت سارے ایسے مقامات جو ماریب کے جنوبی حصہ کے ہیں وہاں پر یمنی حکومت کے حوثی باغیوں سے چھوڑا کر انہیں اپنے قبضے میں لے لیاہے۔

رابطہ کنٹرول ڈرونس کے بھی استعمال کیاجارہا ہے۔

اس سے قبل 14فبروری کو یمنی آرمی چیف آف اسٹاف ساگیر بن عزیز نے کہاکہ سعودی کے زیر قیادت اتحاد کے ساتھ ملکر مصلح دستے ”حوثیوں کے ساتھ جاری اس جنگ کا حل بہت جلد نکال لیں گے“۔

فبروری10کے روز سعودی عربیہ انتظامیہ نے مملکت کے جنوبی شہر ابھا انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر داغے گئے ایک ڈوران کوناکارہ کردیاتھا مگر اس کے تیز دھار تکڑوں کی وجہہ سے وہاں پر موجود کچھ لوگ زخمی ضرور ہوئے تھے۔

بارہ زخمی لوگوں ایک ہندوستانی شہری بھی شامل تھا

عبدالربو منصور ہادی کی درالحکومت صنعاء سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کو بیدخل کرنے کے بعد اس شہر پر حوثیوں کے قبضہ نے ستمبر2014سے یمن کوخانہ جنگی کی صورتحال کاشکار کردیاہے۔

اگلے سال سعودی عربیہ بے عبدالربو منصور ہادی حکومت کی حمایت میں ایک اتحادی کی فوج کی قیادت کرتے ہوئے یمن کے معاملہ میں مداخلت کی تھی۔ اس کے بعد سے مسلسل سعودی عربیہ کے مختلف شہروں کونشانہ بنانے کاکام کیاجاتا رہا ہے۔

فی الحال تین ملین لوگ ماریب شہر میں رہتے ہیں جس یمن کے دوسرے علاقوں میں حوثیوں کی بربریت سے بچ کر یہاں پناہ لینے والے ایک ملین لوگوں شامل ہیں۔