یواے ای درہم کے مقابلے ہندوستان روپئے کی قیمت میں 20تک کمی ہوسکتی ہے۔

,

   

مذکورہ ہندوستانی روپئے کی قیمت میں یو اے درہم اورامریکہ ڈالر کے مقابلہ کمی ائی ہے‘جو ہندوستانی کرنسی کی غیر یقینی صورتحال کا نتیجہ ہے‘ اور جانکاروں کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ درہم کے مقابلے دوبارہ اس میں بیس روپئے تک کی کمی آسکتی ہے جس کی وجہہ فنڈس کے اخراج پر تشویش ہے اور قابل تشویش معاشی گرواٹ ہے۔

روپئے میں چھ ماہ کی کمی 19.54مقابلہ درہم اور 71.17ڈالر منگل کے روز رہی مگر چہارشنبہ کے روز اس میں تھوڑی سے بڑھت 23پیسہ کی صبح دیکھائی دی جو 19.47درہم اور71.48بمقابلہ ڈالر تھی۔پچھے چار ماہ میں اس کو 4.4فیصد کا نقصان ہوا ہے جو ایشیاء میں سب سے خراب مظاہرہ رہا ہے۔

سب سے زیادہ روپئے میں گرواٹ 10اکٹوبر2018کے روز ائی تھی جو 20.24تھا۔ ہندوستان میں الیکشن کے پیش نظر 4اپریل کے روزبمقابلہ درہم روپئے کی قیمت18.66کے ساتھ مضبوط ہوئی تھی۔

امریکی بینک جے پی مورگن چیس اینڈ کمپنی نے پیش قیاسی کی کہ ہندوستانی کرنسی ڈالر کے مقابلہ 73/74اور درہم کے مقابلے 19.9/20.02آنے والے مہینوں میں ہوگی جس کی وجہہ دہلی اور خارجی ترقی ہے۔

خارجی زرمبادلہ کے کے صدر جانتھن کاوینگاہ کا کہنا ہے کہ زر مبادلہ کے شرائط میں ہندوستانی روپئے کی گراوٹ حقیقی معنی میں اثر دار ہے۔

سینچری فینانسل کے چیف سرمایہ کار افیسروجئے ویلچا نے اپنے بیان میں کہاکہ ہندوستان کے حصاص بازار میں پیسوں کی بھر مار میں اضافہ ہوتا ہے‘ کچے تیل کی قیمت میں اضافہ پچھلے ماہ ڈسمبر ہوا اور کمزور حصاص مارکٹ جو زیر تجویز بجٹ کے بعد سامنے ائے ہے۔

آر ای ای آر کے مطابق روپئے کی قدر میں 1.25فیصد کے قریب کی کمی ائی ہے