برسلز: سیاحتی اداروں اور ماہرین نے پیش قیاسی کی ہے کہ پورے جنوبی یورپ میں موسم گرما کا بڑھتا ہوا درجہ حرارت سیاحوں کی عادات میں دیرپا تبدیلی لا سکتا ہے اور وہ شدید گرمی سے بچنے کیلئے سرد مقامات کا انتخاب، یا چھٹیوں کو گرمیوں کی بجائے موسم بہار یا خزاں میں منتقل کر سکتے ہیں۔یورپین ٹریول کمیشن کے اعداد وشمار کے مطابق بحیرہ روم کے خطے میں جون سے نومبر کے دوران سفر کرنے والوں کی تعداد میں گذشتہ سال کی نسبت پہلے ہی 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جب شدید گرم موسم قحط اور جنگل میں آگ لگنے کا باعث بنتا ہے۔اس دوران جمہوریہ چیک، ڈنمارک، آئرلینڈ، اور بلغاریہ جیسے ممالک میں سیاحوں کی دلچسپی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ای ٹی سی کے سربراہ میگل سینز نے کہا کہ “ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں یورپ میں ناقابلِ پیش گوئی موسمی حالات نے سیاحوں کی پسند اور انتخاب پر کافی اثر کیا ہے۔” ٹریڈ باڈی کی رپورٹ بھی ظاہر کرتی ہے کہ جون اور نومبر کے دوران سفر کے حوالے سے 7.6 فیصد مسافروں کو شدید گرم موسم پر تشویش ہے۔تاحال کوئی منسوخی نہیں اس موسم گرما میں سفر کی طلب دوبارہ بڑھی ہے کیونکہ سیاح اب کرونا وبا کی سالوں تک طویل پابندیوں سے آزاد ہو گئے ہیں ۔
