یوریک ایسڈ کو قابو میں رکھنا صحت کیلئے اشد ضروری

   

حیدرآباد ۔یوریک ایسڈ خاموش قاتل ہے اور عام طور پر لوگوں کو پتہ نہیں چلتا کے جسم میں یوریک ایسڈ بڑھ رہا ہے، ہائپریوریسیمیہ جسم میں یورک ایسڈ بڑھنے کی ایک خطرناک بیماری ہے جو دل، گردوں، جگر وغیرہ کو متاثر کرنے کیساتھ ساتھ ہائی کولیسٹرال اور شوگر جیسی خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔جب کوئی اس بیماری کا شکار ہوتا ہے تو عام طور پر اسے بلکل احساس نہیں ہوتا کہ وہ ہائپریوریسیمیہ کو شکار ہو رہا ہے، ہمارے جسم میں یورک ایسڈ کی نارمل مقدار جو کہ 2.4 سے لیکر 6.0 ایم جی تک ہے ہر وقت موجود ہوتی ہے اور جو یورک ایسڈ زیادہ مقدار میں ہوتا ہے وہ عام طور پر پیشاب کے راستے خارج ہو جاتا ہے مگر اگر اس کی مقدار جسم میں بڑھ جائے تو پھر یہ خون میں شامل ہوکر جسم کے اہم اعضا کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور خطرناک بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
ایسے کھانے جس میں خمیر (خمیری روٹی وغیرہ) کا استعمال کیا جاتا ہے یا ایسے مشروبات جس میں اس کو شامل کیا جاتا ہے اپنے اندر پورائن کی ایک بڑی مقدار رکھتے ہیں اور جسم میں یورک ایسڈ بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔بعض سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک، گوبھی، وغیرہ اور دالیں، چنے، ڈرائی فروٹ کیساتھ ساتھ مشرومز بھی جسم میں یورک ایسڈ پیدا کرتے ہیں۔
وہ کھانے جو یورک ایسڈ کا لیول کم کرتے ہیں: ہمارے بہت سے کھانے ایسے ہیں جو جسم کو یورک ایسڈ سے پاک کرتے ہیں جن میں سر فہرست کھانے یہ ہیں۔ سیب: سیب کے اندر مالیک ایسڈدکی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو جسم میں یورک ایسڈ کو خارج کرنے میں انتہائی مدد گار ہے اس کے علاوہ 100 گرام سیب میں صرف 14 ملی گرام پیورین شامل ہوتی ہے جو کھانے کیساتھ یورک ایسڈ بڑھنے کے چانسز کو کم کرتی ہے۔
لیمو: لیمو وٹامن سی بھرپور ہوتا ہے اوروٹامن سی یورک ایسڈ کے کرسٹلز اور خون میں شامل دیگر آلودگی کو صاف کرنے میں انتہائی مددگار ہے۔
چیری: جسم میں یورک ایسڈ کم کرنے کے لئے چیری بہترین فوڈ ہے، چیری کے اندر ایسے عناصر پائے جاتے ہیں جو جسم میں اور خاص طور پر ہڈیوں کے جوڑوں میں یورک ایسڈ کو کرسٹلز کی شکل اختیار کرنے سے روکتے ہیں اور جسم میں سے اس کو خارج کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
گاجر: جو افراد یورک ایسڈ کی بیماری کا شکار ہوں انہیں روزانہ ہرکھانے کیساتھ گاجر ضرور کھانی چاہیے کیونکہ یہ جسم سے آلودگی سمیت یورک ایسڈ کو خارج کرنے میں کسی اکسیر سے کم نہیں۔
اجوائن: اجوائن کے بیج اومیگا 6 فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتے ہیں اور ہمارے جسم کی صحت کے لئے انتہائی مفید ہیں، یہ جہاں نظام انہضام کی صفائی کرتے ہیں وہاں یہ جسم کو یورک ایسڈ سے پاک کرنے میں اکسیر کا درجہ رکھتے ہیں۔کھانے جن میں پورائن کم ہوتی ہے اور یورک ایسڈ پیدا نہیں کرتے: ریفائینڈ سیریلز، روٹی، پاسٹا، دودھ اور دودھ سے بنے کھانے، سلاد کے پتے، ٹماٹر، سبز رنگ والی سبزیاں، گوشت کی یخنی، فروٹ جوسز اور خاص طور پر پانی، پھل وغیرہ۔