یونیورسٹی اسٹوڈنٹس، جہدکاروں اور شہریوں کی شرکت

   

ہلہ بول، چھاتر ایکتا زندہ باد کے نعروں کی گونج ۔ جنتر منتر سے مارچ میں خواتین کی اپنی بیٹیوں کیساتھ شرکت
اینٹی سی اے اے احتجاج جاری

نئی دہلی ، 24 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ترمیم شدہ قانون شہریت (سی اے اے) کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے اور روز بہ روز اس میں نئے نئے گوشے شامل ہوتے جارہے ہیں۔ منگل کو دہلی میں مختلف یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے اسٹوڈنٹس نے جہدکاروں اور عام شہریوں کے ہمراہ منڈی ہاؤس سے جنتر منتر تک مارچ کرتے ہوئے سی اے اے کی مخالفت کا اظہار کیا۔ یہ مارچ دوپہر تقریباً 12.45 بجے ہلہ بول، چھاتر ایکتا زندہ باد، جئے بھیم اور مخالف حکومت نعروں کے ساتھ شروع ہوا جس میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دہلی یونیورسٹی کے بشمول مختلف یونیورسٹیز سے احتجاجیوں نے حصہ لیا۔ وہ لوگ اپنے ہاتھوں میں بی آر امبیڈکر، گاندھی جی، ذاکر حسین، مجاہدین آزادی جیسے بھگت سنگھ، چندر شیکھر آزاد، اشفاق اللہ خان اور حتیٰ کہ ہندوستانی دستور کے دیباچہ کے کٹ آؤٹس تھامے ہوئے تھے۔ اس طرح انھوں نے نئے قانون شہریت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس قانون کی منظوری کے ساتھ ہی ملک گیر سطح پر احتجاج شروع ہوئے ہیں۔ آج کا مارچ پولیس پرمیشن کے بغیر جنتر منتر کی طرف بڑھنے لگا جس میں خواتین کو اپنی لڑکیوں کے ساتھ حصہ لیتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ مظاہرے کے موقع پر چترنجن پارک کی ایک خاتون مرکز توجہ بن گئی جبکہ وہ اپنی تین سالہ جڑواں بیٹیوں کے ہمراہ احتجاج میں شامل تھی۔ اس خاتون کرن نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹیوں کو اسکول سے لے کر سیدھے یہاں پہنچی ہے۔ ان کو بھی معلوم ہونا چاہئے کہ ملک میں کیا ہورہا ہے! سوراج ابھیان لیڈر یوگیندر یادو نے کہا کہ وزیراعظم نے شہریت کے مسئلہ پر مزید الجھن پیدا کردی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ این آر سی پر غور ہی نہیں کیا گیا لیکن صدرجمہوریہ نے اس تعلق سے بات کی ہے۔ حتیٰ کہ وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں این آر سی پر بات کی ہے۔ پی ایم نریندر مودی کو وضاحت کرنا پڑے گا کہ این آر سی نہیں ہوگا۔ سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد نے کہا کہ نہ صرف سیول سوسائٹی بلکہ کئی چیف منسٹرس اور سیاسی پارٹیاں بھی نئے قانون کی مخالفت کررہے ہیں اور اس پر تنقید و مذمت کی ہے۔ عمر نے جاریہ احتجاجوں میں تشدد پیش آنے کے تعلق سے سوال بھی اٹھائے۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ اس طرح کے احتجاجوں میں تشدد صرف بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں پیش آیا ہے۔ اس معاملے میں سازش معلوم ہوتی ہے۔ اترپردیش میں جو کچھ ہورہا ہے، وہ نہایت شرمناک ہے کیونکہ پولیس عوام کے مکانات میں گھس رہی ہے اور اس کی بھی مذمت کرنا چاہئے۔ سمویدھان بچاؤ سنگھرش سمیتی نے چہارشنبہ کو سی اے اے کی مخالفت میں جلسہ عام کے اہتمام کا اعلان کیا ہے جس میں مصنفہ اروندھتی رائے اور فلمی ستارے سوارا بھاسکر اور ذیشان ایوب شریک ہوں گے۔