مہاراج گنج۔اُردو الفاظ کی درست انداز میں ادائیگی سے ناکامی کا خمیازہ شادی کی منسوخی کی شکل میں بھگتنا پڑا۔
ایک لڑکی سے شدی کے لئے غلط بیانی کے ذریعہ خود کو مسلمان کے طور پر پیش کرنے والوں شخص کو پکڑاکر پولیس کے حوالہ اس وقت کردیاگیاجب شادی کے دوران اس نے اُردو الفاظ کو درست اندازمیں ادا کرنے میں ناکام ہوگیاتھا۔ یہ واقعہ ضلع مہاراج گنج کے کوتھالی پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آیاتھا۔
ملزم جس کا تعلق سدھارتھ نگر سے تھا کوتھالی علاقے کے ایک لڑکی سے تعلقات بنائے ہوئے تھے۔ دونوں کی سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر ملاقات ہوئی تھی۔
لڑکی کو معلوم تھا کہ وہ لڑکا مسلمان نہیں ہے مگر اس نے یہ جانکاری کا انکشاف اپنے گھروالوں سے نہیں کرنے کافیصلہ کرلیاتھا۔
لڑکی چاہتی تھی کہ مسلم رسم رواج کے مطابق لڑکے سے اس کی شادی ہوجائے۔
شبادی کے دوران لڑکے نے اُردو کے بعض الفاظ کو بہترانداز میں ادا نہیں کیا جس کی وجہہ سے لڑکی کے گھر والوں کو شبہ ہوگیا۔
اُردو الفا ظ کی ادائیگی میں دولہے کی ہچکچاہٹ کے بعد لڑکی کے گھر والوں نے اس کا پیان کارڈ کا مشاہدہ کیاجس کے بعد لڑکے کی شناخت کا انکشاف ہوگیا۔جب وہ بھاگنے کی کوشش کررہاتھا تب دولہن کے گھر والوں اور گاؤں والوں نے ملزم اور اس کے دوستوں کو پکڑ لیاتھا۔
اس کے بعد ملزم کو پولیس کے سپرد کردیاگیا۔
اور شادی کو منسوخ کردیاگیا۔انسپکٹر انچارج دلیپ شکلا نے کہاکہ دولہا اوردلہن کو پولیس اسٹیشن لاکر تفتیش کی گئی۔ لڑکی نے یہ بات تسلیم کی کہ اس کولڑکے کے مذہب کے متعلق پہلے سے جانکاری تھی۔
انہوں نے کہاکہ بعد میں مزید کاروائی پر فیصلہ کیاجائے گا