متاثرہ کا الزام ہے کہ آشرم نے سربراہ انہیں مدد کی پیشکش نہیں کی بجائے اس کے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔
لکھنو۔اس شہر میں ایک دوسرا واقعہ ہے جو 24گھنٹوں کے اندر درج ہوئا جس میں ایک 52سالہ عورت کی پولیس کے مطابق گوتم نگر سرکل میں آنے والے ایک مندر نامہ آشرم میں وہاں کے ذمہ دارا ن نے عصمت لوٹی ہے۔ عورت نے پولیس میں شکایت درج کرائی جس نے اس کو میڈیکل جانچ کیلئے روانہ کرتے ہوئے ایک مقدمہ درج کرلیاہے۔
متاثرہ کا الزام ہے کہ آشرم نے سربراہ انہیں مدد کی پیشکش نہیں کی بجائے اس کے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔شکایت کے بموجب 4اکٹوبر کے روز یہ واقعہ پیش آیاہے۔ پچھلے ماہ وہ آشرم ائی تھیں۔
ایف ائی آر کے مطابق مذکورہ عورت ایک ”سنیاسنی“ کے ذریعہ آشرم پہنچی جس سے اس سال کے اوائل میں پریاگ راج میں میگھا میلہ کے دوران ملاقات ہوئی تھی۔انہوں نے کہاکہ ”اس سے قبل میں ماتھرا کے آشرم میں رہتی تھی۔
مذکورہ عورت لکھنو نژاد آشرم میں تھی۔ اس نے مجھ سے اس آشرم میں رہنے کی سفارش کی جس کو اس کے گرو چلاتے ہیں۔ پچھلے ماہ میں اس آشرم کوائی او ریہاں پر رہنے لگی۔
تاہم کچھ وقت کے بعد مذکورہ عورت اس کے بھائی کی طبعیت ناساز ہونے کی وجہہ سے واراناسی چلی گئی جس کے بعد سے میاں یہاں تنہا رہ رہی ہوں“۔ مزیدکہاکہ اس افسوسناک دن مجھے غنودگی پر مشتمل چیز ملاکر کھانے کو دیا جس کے بعد میں نیم بہوشی کے عالم میں چلی گئی۔
عورت نے دعوی کیاکہ ”جب میں بیدار ہوئی‘ میں نے خود کو برہنہ پایا اور میرا جسم کانپ رہا تھا۔ ان تمام چاروں نے ملکر میری عصمت لوٹی۔
جب میں نے آشرم کے سربراہ سے شکایت کی تو انہوں نے مجھ سے کہاکہ زندہ رہنا چاہتی ہوتو خاموش رہو“۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس(ڈی سی پی) ایسٹ زون پراچی سنگھ نے کہاکہ پولیس کی چھان بین کے دوران اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ آشرم کے جائیداد کو لے کر کچھ تنازعات پر مشتمل ایک عدالت میں معاملہ چل رہا ہے۔ ڈی سی پی نے مزیدکہاکہ تمام زوایوں سے معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔
اس سے قبل ریاست کی درالحکومت میں ایک 18سالہ لڑکی کی بھی عصمت ریزی کا واقعہ پیش آیاتھا