بہت سے لوگ اس پانی کو مقدس مانتے ہیں اور اسے بھگوان کرشنا کی الہی نعمتوں سے جوڑتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ورنداون میں واقع بانکے بہاری مندر میں سینکڑوں عقیدت مند ہاتھی کے منہ کی نقل سے پانی نکالتے ہوئے، غلطی سے اسے بھگوان کرشن کا “چرن امرت” (پاؤں کا مقدس پانی) مان رہے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں، عقیدت مند ہاتھی کی شکل کے ٹیوبوں سے مسلسل بہنے والے پانی کو حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے نظر آتے ہیں جو مندر کے ڈھانچے کا حصہ ہیں۔ بہت سے لوگ اس پانی کو مقدس مانتے ہیں اور اسے بھگوان کرشنا کی الہی نعمتوں سے جوڑتے ہیں۔
تاہم، اس منظر کو فلمانے والے یوٹیوب بلاگر نے انکشاف کیا کہ یہ پانی صرف ایئر کنڈیشنڈ (اے سی) پانی ہے، نہ کہ مقدس چرن امرت جس کی لوگوں نے توقع کی ہوگی۔
اس واقعے نے آن لائن خاصی توجہ حاصل کی ہے، لوگ بنکے بہاری مندر میں بدانتظامی کے لیے جوابدہی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ نیٹیزین نے عقیدت مندوں کے غلطی سے اے سی پانی استعمال کرنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور نشاندہی کی ہے کہ اس کی الجھن مندر کے پرساد کے بارے میں وضاحت اور مواصلات کی کمی کو نمایاں کرتی ہے۔
مندر کی انتظامیہ نے ابھی تک واقعے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے۔ متھرا میں واقع مندر بھگوان کرشن کے مشہور زیارت گاہوں میں سے ایک ہے جہاں روزانہ تقریباً 10,000 سے 15,000 عقیدت مند آتے ہیں۔