یوپی حکومت پر غریبوں اور ریزرویشن کا مذاق اڑا نے کا الزام

   

ریاستی وزیر کے بھائی کو ملی نوکری پر پرینکاگاندھی کا سوالیہ نشان

لکھنو۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ اترپردیش کی یوگی حکومت پر لگاتار تنقید کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اب ریاست کے بیسک ایجوکیشن وزیر سیتش چندر دیویدی کے بھائی کو ملی نوکری پر سوال کھڑا کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ یوگی کے وزیر آفت کی گھڑی میں مواقع ہڑپنے میں پیچھے نہیں ہیں۔ واڈرا نے اتوار کو فیس بک وال پر لکھا اس وبائی بحرا ن میں یوپی حکومت کے وزیر عام لوگوں کی مدد کرنے سے گریز کررہے ہیں لیکن آفت میں مواقع ہڑپنے میں پیچھے نہیں ہیں۔ یوپی کے بیسک ایجوکیشن وزیر کے بھائی غریب بن کر اسسٹنٹ پروفیسر کی نامزدگی پا گئے ۔ لاکھوں نوجوان یوپی میں روزگار کے لئے پریشان ہیں۔ لیکن نوکری آپدا میں اوسر والوں کی لگ رہی ہے یہ غریبوں اور ریزرویشن دونوں کے ساتھ کھلا مذاق ہے ۔ انہوں نے طنز کستے ہوئے کہا یہ وہی وزیر ہیں جنہوں نے انتخاب کی ڈیوٹی میں کورونا سے مارے گئے ٹیچروں کی تعداد کو ناکا دیا اور اسے اپوزیشن کی سازش بتایا۔ کیا وزیر اعلی اس سازش پر کوئی ایکشن لیں گے ۔ادھر وقت سے پہلے ریٹائر کئے گئے آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر اور ان کی سماجی کارکن بیوی ڈاکٹر نوتن ٹھاکر نے وزیر برائے بیسک ایجوکشن کے بھائی ارون دیویدی کی سدھارتھ یونیورسٹی کے شعبہ سائیکالوجی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کے ذریعہ حاصل شدہ ای ڈبلیوایس سرٹیفیکٹ کی جانچ کا مطالبہ کیاہے ۔ گورنر اور یونیورسٹی کے چانسلر آنندی بین پٹیل سمیت دیگر کو بھیجی گئی اپنی شکایت میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ارون کمار وزیر تعلیم کے بھائی ہونے کے ساتھ ہی بنستھلی ودیاپیٹھ راجستھان میں سائیکالوجی میں اسسٹنٹ پروفیسر تھے ۔ایسے میں ڈاکٹر ارون کمار کے ذریعہ ای ڈبلیو ایس سرٹیفکیٹ حاصل کیا جانا سردست جانچ کا موضوع ہے ۔