یوپی حکومت کی جانب سے حاصل کردہ ایودھیااراضی کی ازسر نو حد بندی کی تیاری میں مصروف

,

   

ایودھیا۔مذکورہ ایودھیا انتظامیہ نے رام جنم بھومی سائیڈ پر حاصل کردہ اراضی کی ازسر نو حد بندی کی تیاری کررہی ہے۔ جنوری 1993میں مرکزی حکومت نے ایودھیاایک1993کے تحت مذکورہ اراضی جو67.63ایکڑپر مشتمل ہے اپنے قبضے میں لے لیاتھا۔

مذکورہ اراضی جس میں ایودھیا تحصیل کے کوٹ رام چندر‘ جلوان پور اور اودھ خاص شامل ہیں۔

اعلی سطحی ذرائع نے ٹی او ائی کو بتایا کہ مقامی انتظامیہ کو سے استفسار کیاگیاہے کہ مندر کی تعلیم کے لئے سپریم کورٹ کی ہدایت پر رسمی طور سے ٹرسٹ کے قیام سے قبل وہ حاصل کردہ اراضی کی ناپنے کاکام پورا کرلیں۔

ایودھیا کمشنر منوج مشرا نے تفصیلات کا انکشاف کرنے سے کرنا کردیا مگر بتایاکہ ”پیمائش“ جو حاصل کردہ اراضی کے لئے کا عمل جارہے تاکہ ٹرسٹ کی ضروریات کے مطابق ہے۔

حصول اراضی ایکٹ1993کے سیکشن 3کے مطابق مذکورہ مالکان حق اور حصول اراضی مرکزی حکومت کے مفادات کے تحت ہے۔

مذکورہ حاصل کردہ اراضی میں رہائشی گھر‘ زراعی اراضی‘ منادر اور مسلم قبرستان بھی شامل ہیں۔

درایں اثناء مجوزہ ٹرسٹ پر کنٹرول کے لئے جاری جھگڑے کے درمیان ال انڈیااکھاڑہ پریشان نے مانگ کی ہے کہ اس کے جنرل سکریٹری کو ٹرسٹ کا خود مختار رکن بنایا جائے جس نے متنازعہ اراضی پر مالکان حق کے لئے قانونی لڑائی لڑی ہے