نئی دہلی۔ ذرائع کے مطابق اترپردیش کے رام پور لوک سبھا ضمنی انتخابات کے لئے سابق ریاستی وزیراور پارٹی لیڈر اعظم خان کی بیوی تنظیم فاطمہ کو سماج وادی پارٹی میدان میں اتارے گی۔
ایسے وقت میں ان کی امیدواری سامنے ائی ہے جب اعظم خان اور ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو کے درمیان میں اختلافات کی خبریں گشت کررہی ہیں۔
فاطمہ پہلے سے ہی رام پور اسمبلی حلقہ سے اترپردیش اسمبلی کی ایک رکن ہیں‘ اگر انہیں پارٹی کی امیدواری ملتی ہے تو وہ بی جے پی لیڈر گھنشام لودی کے خلاف میدا ن میں اتریں گی۔
بھوجن سماج پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ رام پور پارلیمانی الیکشن سے خود کو دور رکھیں گے۔ ذرائع کے مطابق دھرمیندر یادواعظم گڑھ لو ک سبھا حلقے سے امیدوارہوں گے۔
مذکورہ لوک سبھا کی سیٹیں اترپردیش کے سابق چیف منسٹر او رسماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو کے اعظم گڑھ اور اعظم خان کے رام پور سے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی ہیں۔
اعظم گڑھ میں بی جے پی نے فیصلہ کیاہے کہ بھوجپوری ادارہ دنیش لال یادو”نیراہوا‘ کو اس سیٹ سے میدان میں اتاریں گے جہاں پر اکثریت دیگر پسماندہ طبقات او رمسلم رائے دہندوں کی ہے۔وہیں بھوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) نے سابق رکن اسمبلی شاہ عالم عرف گڈو جمالی کواپنا امیدوار بنایاہے۔
کانگریس نے اعلان کیاہے کہ ان کی پارٹی اس ضمنی انتخابات میں مقابلہ نہیں کرے گی۔ بی جے پی نے ریاست کے 403اسمبلی حلقوں میں سے 255پر جیت حاصل کرتے ہوئے 41.29فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ اقتدار پر دوبارہ اپنا قبضہ جمالیا ہے۔
سماج وادی پارٹی نے اترپردیش 2022اسمبلی انتخابات میں 111سیٹوں پر32.06فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ جیت حاصل کی ہے۔ دو بڑی سیاسی جماعتیں بھوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اور انڈین نیشنل کانگریس(ائی این سی) ایک ہندسے تک محدود ہوگئے۔ بی ایس پی نے 1جبکہ کانگریس نے محض دوسیٹوں پر جیت حاصل کی ہے۔