کولکاتہ : کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی اسمبلی انتخابات میں پہلی بار چہارشنبہ کو مغربی بنگال پہنچ گئے۔ شمالی دیناج پورمیںمنعقدہ ایک ریلی میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو شدید نشانہ بنایا۔ راہول نے کہا ہے کہ وہ بنگال کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں ، اسے توڑنا چاہتے ہیں ، بنگالیوں کے مابین اخوت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ نتیجہ برا ہوگا۔ اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہونے والا ہے۔ مودی اور امیت شاہ کے ساتھ کچھ نہیں ہونے والا ہے۔ان کے پاس پورے محافظ ہیں ، وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہاہے کہ اگرآگ لگ جاتی ہے تو یہ یہاں بنگال میں ہوگی۔ بنگال جل جائے گا ، بنگال کی مائیں بہنیں روئیں گی۔ کیونکہ ایک بار جب انہوں نے بنگال کو تقسیم کیا تو بنگال میں آگ لگ جائے گی ، کوئی اسے روک نہیں سکتا اورایسی آگ لگے گی کہ بنگال میں اس سے پہلے کسی نے نہیں دیکھا۔بی جے پی نے اتر پردیش کوآگ لگا دی اوراپنی طاقت پرانتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد کیا ہوا کورونا آتا ہے ، اسپتالیں لاشوں سے بھری پڑی ہیں ، جہاں لوگ کورونا کی موت سے مر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو کچھ سمجھ نہیں ہے۔ریلی میں موجود ہجوم کو راہول نے کہاہے کہ جو نظریہ بی جے پی بنگال میں پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے وہ آسام میں اسی نظریہ کو پھیلا رہی ہے اور اے آئی اے ڈی ایم کے پارٹی کے ذریعے ٹاملناڈو میں نفرت اور تشدد کا نظریہ پھیل رہاہے۔کیا کانگریس پارٹی نے کبھی بھی ہماری تاریخ میں بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کیا ہے؟ کیا آپ نے کبھی سنا ہے؟ کبھی اتحاد کیا؟ ممتا جی نے کبھی کیا؟ ہماری لڑائی آر ایس ایس اور بی جے پی کے ساتھ نظریہ کی جنگ ہے۔ ہماری لڑائی محض سیاسی نہیں ہے۔ ان (بی جے پی) کے نظریہ نے ہمارے سب سے بڑے رہنما ، ہمارے گرو گاندھی جی کا قتل کیا ہے۔