کانپور۔شہر میں لاک ڈاؤن کی خلا ف ورزی کرنے والے4100لوگوں کے قریب پولیس نے مقدمہ درج کیاہے۔ مذکورہ لوگ شوبھن سرکار کے بھگت تھے‘ سونے کھود کر نکالنے والے سادھو جس کی چہارشنبہ کے روز موت واقع ہوگئی تھی
سادھو کی نعش جمعرارت کے چوبئے پور علاقے کے آشرم میں رکھی گئی تھی جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ پہنچ کر مذکورہ سادھو کو خراج پیش کیاتھا۔
چوبئے پور اسٹیشن ہاوز افیسر (ایس ایچ او) ونئے تیواری نے کہاکہ ”ہم نے ہجوم کو روکنے کی کوشش کی مگر انہیں آشرم پہنچنے سے نہیں روک سکے۔
ہم نے اعلان کی تھا کہ آخری رسومات میں صرف 20لوگوں کو اجازت ہے مگر اس پر کسی نے توجہہ نہیں دی۔ ہم نے 4100لوگوں پر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کا معاملہ درج کیاہے اور ویڈیو فوٹیج کے ذریعہ ان کی شناخت کی جارہی ہے“۔
سوشیل میڈیا پر یہ ویڈیو تیزی کا ساتھ وائیرل ہوا ہے اور کئی سیاسی قائدین نے بھی شوبھا سرکاری کے آخری رسومات میں شرکت کی جس کا اس خطہ میں کافی اثر ہے۔
ایس ایچ او کے مطابق پہلا معاملہ سنودا گھاٹ میں 2000لوگوں کے خلاف درج کیاگیا ہے اور دوسرا معاملہ بانڈی ماتا میں 1200لوگوں کے خلاف درج کیاگیاہے۔
جبکہ تیسرے معاملہ900لوگوں کے خلاف بیلا روڈ پر درج کیاگیاہے۔تاہم اس بات کی جانکاری حاصل نہیں ہوئی ہے کہ آیا لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے کئی منسٹران‘ اراکین پارلیمان اور سیاسی قائدین کے خلاف بھی پولیس نے مقدمہ درج کیا یا نہیں کیاہے۔
شوبھن سرکار عرف سوریا بھان تیواری کانپور کے شیوالی علاقے میں شوبھن گاؤں کا ایک خود ساختہ سادھو تھا۔ سال2013میں یہ اس وقت سرخیوں میں آیاتھا جب اس نے دعوی کیاتھا کہ 19ویں صدی کے انناؤ میں دیو انڈییا کھیرا میں راؤ رام بخش سنگھ کے پیالس میں 1000ٹن سونا دفن کرنے کا اس نے خواب دیکھا ہے۔
کچھ دنوں بعد پیالس میں کھدوائی کے احکامات جاری کئے گئے تھے۔ سونا نکالنے کے لئے مذکورہ اے ایس ائی کی ٹیم نے پیالس میں چاروں طرف کھدوائی کا کام شروع کردیاتھا۔
تاہم کئی دنو ں کی کھدوائی کے بعد بھی سونا نہیں ملا جس کے بعد اپریشن منسوخ کردیاگیا۔اس واقعہ کے بعد شوبھن سرکار کی روحانی اثر میں کمی اگئی حالانکہ ان کے عقیدت مندوں میں کوئی کمی نظر نہیں ائی ہے۔