یوپی کے کشی نگر میں اپار آئی ڈی کو لیکر اسکولوں کو نوٹس

   

سیکنڈری ایجوکیشن کونسل کے زیر انتظام 20 اسکولس اور 26 ایڈیڈ کالجس کے پرنسپلز کو وجہ بتاؤ نوٹس

کشی نگر : سیکنڈری ایجوکیشن کونسل کے زیر انتظام سیکنڈری اسکولوں میں اپار آئی ڈی بنانے کا کام ان دنوں جنگی بنیادوں پر جاری ہے ، لیکن اتر پردیش کے کشی نگر ضلع کے 20 تسلیم شدہ اسکولوں میں اپار آئی ڈی جنریٹ نہ ہونے اور 26 ایڈڈ کالجوں میں 50 فیصد سے کم کام ہونے کی وجہ سے ڈی آئی او ایس نے سخت رویہ اپناتے ہوئے پرنسپلز کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرکے 9 فروری تک صد فیصد بچوں کی اپارآئی ڈی بناکر جواب طلب کیا ہے ۔ اس سے اسکول آپریٹرزمیں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ جوائنٹ ڈائرکٹر آف ایجوکیشن، ساتویں ڈویژن، گورکھپور کے 31 جنوری 2025 کے حکم اور ڈائرکٹر جنرل آف اسکول ایجوکیشن، یوپی، لکھنؤ کے یکم فروری کے گوگل میٹ کے ذریعہ اپار آئی ڈی جنریٹ کرنے کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اس میں ضلع میں اپار آئی ڈی جنریٹ کرنے کی رفتار بہت سست پائی گئی۔ اس پر ڈائرکٹر جنرل آف اسکول ایجوکیشن، اترپردیش، لکھنؤ نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے 5 فروری تک تمام رجسٹرڈ طلبہ وطالبات کی اپار آئی ڈی صد فیصد جنریٹ کرنے کی ہدایت دی، لیکن ضلع میں چل رہے 332 تسلیم شدہ اسکولوں میں سے 20 اسکول آپریٹروں نے ابھی تک اپار آر ڈی جنریٹ کرنے کا کام شروع نہیں کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ضلع میں آپریٹڈ 55 امداد یافتہ کالجوں میں 26 اسکولوں میں بچوں کی 50 فیصد سے کم اپار آئی ڈی بن سکی ہے ۔ اس پر ڈی آئی او ایس نے برہمی کا اظہار کیا کل 46 اسکولوں کے پرنسپلوں کو سرکاری کام میں لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے انہیں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا۔ انہوں نے 9 فروری تک اپار آئی ڈی کا کام مکمل کرنے اور ثبوت کے ساتھ وضاحت فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو غیر امدادی اسکولوں کے خلاف شناخت واپس لینے کی کارروائی اور امداد یافتہ اسکولوں کے تمام اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں روک کر محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ ضلع میں بنیاد سے لے کر سیکنڈری اسکولوں تک آئی ڈی جنریٹ کرنے کے بعد جنگی بنیادوں پر بچوں کی اپار آئی ڈیز بنائی جارہی ہیں۔ اس میں بنیادی اور ثانوی تعلیم کے محکمے کے ذمہ داران نے پوری طاقت جھونک دی ہے لیکن اب تک ضلع کے 20 غیر امدادی اسکولوں میں اپار آئی ڈی بنانے کا کام بھی شروع نہیں ہوا ہے ۔ اس پر ڈی آئی او ایس کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں ضلع اسکول انسپکٹر شراون کمار نے بتایا کہ اپار آئی ڈی جنریٹ نہ ہونے کی وجہ سے 20 غیر امدادی اسکولوں کے پرنسپلز اور 50 فیصد سے کم طلباء کی اپار آئی ڈی بنانے پر 26 ایڈڈ اسکولوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ ان اسکولوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 9 فروری تک 100 فیصد بچوں کے اپار آئی ڈی بنا کر کام مکمل کریں۔
اور وجوہات کے ساتھ نوٹس کا جواب دیں۔