ماسکو : روس میں حکام جنگی مقاصدکیلئے روسی قیدیوںکی بھرتی کررہا ہے اوربدلے میںان پرعائدکئے مجرمانہ الزامات واپس لے لینے اور رہائی کے وعدے کیئے جارہے ہیں۔ انسانی حقو ق کے ارکان نے اس بات کا انکشاف کیا ہے۔رپوٹ کے مطاب، یوکرین کے ساتھ جنگ میں روس کو مسلسل نقصان ہو رہا ہے۔ اس جنگ میں بہت سے روسی فوجی فوج چھوڑ رہے ہیں یا وہ یوکرین کے ساتھ جنگ میں جانے سے انکار کر رہے ہیں۔ ایسے میں روس اپنی فوج میں فوجیوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے قیدیوں کو بھی استعمال کر رہا ہے۔ حکام روس کی سینٹ پیٹرزبرگ جیل کا دورہ کرنے والے تھے۔ قیدیوں کو توقع تھی کہ افسران ہر بار کی طرح معائنہ کرنے کے بعد چلے جائیں گے۔ لیکن اس دن فوج کی وردی میں ملبوس کچھ لوگ جیل میں آئے اور قیدیوں کو فوج میں بھرتی ہونے کو کہا اور بدلے میں ان کی سزا معاف کرنے کی پیشکش کی۔ فوجی حکام کا کہنا تھا کہ جو بھی قیدی یوکرین سے جنگ کے لیے فوج میں شامل ہوگا اسے معافی دی جائے گی۔ ایک خاتون نے بتایا کہ چند دنوں کے بعد ایک درجن کے قریب قیدی جیل سے نکل گئے۔ اس عورت کا عاشق اسی جیل میں بند تھا۔ اس خاتون نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس کا بوائے فرینڈ ان رضاکاروں میں شامل ہے، حالانکہ وہ اب بھی کئی سال کی سزا کاٹ رہی ہے۔