تل ابیب۔ یوکرین میں کشیدگی کے بیچ اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ ہفتہ کے روز روسی صدر ولاد میر پوتن سے ملاقات کے لئے ماسکو پہنچے ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ ہے کہ اس سے قبل چہارشنبہ کے روز پوتن نے بینیٹ سے ڈانباس کی”حفاظت“ کے لئے خصوصی فوجی اپریشن کے متعلق تبادلہ خیال کیاتھا۔
روسی صدر نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ”ولاد میر پوتن نے ڈانباس کے تحفظ کے لئے خصوصی ملٹری اپریشن کے متعلق اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ سے تبادلہ خیال کیاہے“۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے یوکرین پر پوتن کو اپنے ثالثی خدمات بھی پیش کئے ہیں۔ مذکورہ کریملین نے کہاکہ”نفتالی بینیٹ نے ملٹری کارائیوں کی منسوخی کے لئے اپنے ثالثی خدمات بھی پیش کئے ہیں“۔
اس سے قبل پوتن نے کہاکہ تھا کہ ڈانباس کو ”بچانے کے لئے“ ملٹری اپریشنس شروع کئے گئے ہیں۔ پوتن نے بھی دوسرے ممالک کو روسی کاروائی میں مداخلت پر ناقابل سونچ نتائج کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنے کا بھی انتباہ دیاتھا۔
ڈانباس میں روسی فوجی کاروائی کی یوکے کے بشمول امریکہ‘ کینڈا اور یوروپی یونین کے قائدین نے سخت الفاظوں میں مذمت کی ہے۔
ماسکو کی جانب سے ڈانیٹسک اور لوہانسک کو ایک خودمختار علاقہ تسلیم کرنے کے تین دنوں بعد روسی دستوں نے 24فبروری سے یوکرین میں فوجی کاروائی شروع کی تھیں۔