حکم پر اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کے بارے میں، رام دیو نے کہا کہ ان کے احتجاج کا ایک سیاسی مقصد ہے اور کچھ لوگ “خدا نما” وزیر اعظم نریندر مودی کی بھی مخالفت کرتے ہیں، جو کہ قابل مذمت ہے۔
ہریدوار: یوگا گرو رام دیو نے اتوار کے روز کنور یاترا کے راستے پر تمام کھانے پینے والوں کے لیے اپنے مالکان کے نام ظاہر کرنے کے حکم کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی اپنا تعارف کرانے میں کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔
’’جب رام دیو کو اپنی شناخت ظاہر کرنے میں کوئی دقت نہیں ہے تو پھر رحمن کو کوئی مسئلہ کیوں؟‘‘ انہوں نے ہریدوار میں صحافیوں کو بتایا۔
رام دیو کا یہ تبصرہ اس وقت آیا ہے جب مظفر نگر پولیس نے گزشتہ ہفتے کنور یاترا کے راستے میں تمام ہوٹلوں، ریستورانوں اور ڈھابوں کو ان کے مالکان کے نام، پتہ اور موبائل نمبر کے ساتھ سائن بورڈ لگانے کو کہہ کر ایک تنازعہ کو جنم دیا تھا۔
19 جولائی کو، اتر پردیش حکومت نے متنازعہ حکم کو ریاست بھر میں بڑھا دیا اور اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ اسی طرح کی ہدایات وہاں پہلے سے موجود ہیں۔
دونوں ریاستی حکومتوں کے فیصلے سے اتفاق کرتے ہوئے رام دیو نے کہا کہ کسی کو اپنا نام چھپانے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ اپنا کام سچائی اور ایمانداری کے ساتھ کریں۔
یوگا گرو نے کہا، ’’اگر کام سچائی اور ایمانداری کے ساتھ کیا جاتا ہے، تو چاہے وہ شخص ہندو ہو یا مسلمان یا کسی دوسرے مذہب یا طبقے سے تعلق رکھتا ہو، اسے اپنے آپ پر فخر ہونا چاہیے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے میں جو باتیں من گھڑت ہیں وہ غلط ہیں۔
حکم پر اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کے بارے میں، رام دیو نے کہا کہ ان کے احتجاج کا ایک سیاسی مقصد ہے اور کچھ لوگ “خدا نما” وزیر اعظم نریندر مودی کی بھی مخالفت کرتے ہیں، جو کہ قابل مذمت ہے۔
“اس قسم کی نفرت اور دشمنی کا احساس، چاہے وہ ملک کے وزیر اعظم کے لیے ہو، ہندوؤں کے لیے ہو، یا کسی دوسرے مذہب یا ذات کے لیے، کسی بھی طرح سے قابل قبول نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کی ابدی ثقافت یا ’سنسکار‘ نہیں ہے۔ ہندوستان کی ثقافت عدم تشدد، محبت، بقائے باہمی، ہم آہنگی اور اتحاد پر مبنی ہے۔
دریں اثنا، اتراکھنڈ کے حکام نے اتوار کو کہا کہ ریاستی پولیس اور انتظامیہ نے پیر سے شروع ہونے والی کنور یاترا کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
افسران نے بتایا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اے پی انشومن اور گڑھوال کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کرن سنگھ ناگنیال نے کنور میلے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ انتظامات کی خاطر، کنور میلے کے پورے علاقے کو 13 سپر زون، 31 زون اور 126 سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی پولیس کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ، مرکز کی نیم فوجی دستوں کی آٹھ کمپنیاں اور اسنیفر کتوں کی چار ٹیمیں بھی میلے کے لیے تعینات کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے 22 ڈرون کیمرے استعمال کیے جائیں گے جب کہ سی سی ٹی وی کیمرے بھی لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھیں گے۔
ہر سال ساون کے مہینے میں، اتر پردیش، راجستھان، پنجاب، ہریانہ جیسی کئی ریاستوں سے بھگوان شیو کے عقیدت مند گنگا کا مقدس پانی جمع کرنے کے لیے کنواڑ لے کر ہریدوار اور رشیکیش پہنچتے ہیں۔