یوگی کا اترپردیش، سرکاری تحویل میں قتل آسان!

,

   

مختار انصاری کے قریبی ساتھی شوٹر سنجیو جیوا کو لکھنؤ کورٹ کے احاطے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

لکھنؤ: چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی قیادت میں ایسا اترپردیش ابھر رہا ہے جہاں سرکاری تحویل میں قتل و خون آسان ہوگیا ہے۔ چند ہفتوں کے فرق سے قتل کے واقعات پیش آرہے ہیں جس میں مجرم ، قیدی اور ملزمین قانون کی عدالت کے فیصلے سے قبل موت کے گھاٹ اتارے جارہے ہیں۔ چند ہفتے قبل سابق ایم پی عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو پولیس کی جانب سے ایک دواخانہ کو چیک اپ کیلئے منتقلی کے دوران قتل کیا گیا۔ آج اسی نوعیت کا واقعہ پیش آیا۔ مغربی اتر پردیش کے بدنام زمانہ گینگسٹر اور کرشنا نند رائے قتل کیس کے ملزم اور سیاستداں بنے مختار انصاری کے قریبی ساتھی سنجیو مہیشوری عرف سنجیو جیوا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ وکلاء کے بھیس میں مجرموں نے لکھنؤ کی قیصر باغ عدالت کے اندر سنجیو جیوا کو گولی مار دی۔ اس فائرنگ میں کچھ پولیس ملازمین اور ایک لڑکی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ سنجیو جیوا کو چہارشنبہ کی دوپہر ایس سی؍ایس ٹی کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کیلئے لایا گیا تھا۔ اسی دوران وکیل کے بھیس میں ایک بدمعاش نے فائرنگ کردی۔ خوفناک شوٹر جیوا کو کئی گولیاں لگیں۔ وہ وہیں پر دم توڑ گیا۔حملہ آور سنجیو جیوا کو قتل کرنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے حملہ آوروں میں سے ایک کو حراست میں لیکر زخمی حالت میں ہاسپٹل سے رجوع کیا۔ فائرنگ کرنے والے کو حملہ کرنے کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔ تاہم مشتعل وکلاء نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے چھ راؤنڈ فائر کیے۔ عدالت کے احاطے میں خون کے دھبے واردات کا منظر بیان کر رہے ہیں۔ دیواروں پر خون کے دھبے ہیں۔ پولیس نے جیوا کی نعش کو عدالت کے احاطے سے ہٹا دیا ہے۔ایک عینی شاہد وکیل، جو عدالت کے احاطے میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران موجود تھا، اس نے بتایا کہ حملہ آور کی ایک گولی لڑکی کو بھی لگی۔ وہ اپنے والد کے ساتھ تھی۔ باپ بچی کو تڑپتا دیکھ کر رو رہا تھا۔ وکیل کے مطابق کوئی اسلحہ لیکر عدالت کے احاطے میں کیسے پہنچا، یہ پولیس کیلئے شرمناک ہے۔ وکلاء کو تک جانچ کے بعد عدالت کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت رہتی ہے۔