یوگی کو برطرف کرنے کی تیاری، کجریوال کا دعویٰ

   

بی جے پی میں اندرونی لڑائی، میں نے آمریت، بیروزگاری اور مہنگائی کے خلاف ووٹ دیا

نئی دہلی : دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے ایک بار پھر بی جے پی پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ فی الحال بی جے پی میں جانشین کو لے کر لڑائی چل رہی ہے۔ پی ایم مودی امیت شاہ کو اپنا جانشین بنانا چاہتے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ انٹرنیٹ پر دیکھ سکتے ہیں، امیت شاہ نے 2019 میں کہا تھا کہ ہم 75 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام لیڈروں کو ریٹائر کر رہے ہیں۔ اس میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد نریندر مودی نے خود اس اصول کو نافذ کیا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ 75 سال کی عمر کے بعد پارٹی (بی جے پی) اور حکومت میں کسی کو کوئی ذمہ داری نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی ریٹائر ہوئے تھے۔ سمترا مہاجن استعفیٰ دینے کے بعد ریٹائر ہو گئی تھیں، اس لئے وہ خود بھی اس اصول پر عمل کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پارٹی کے اندر جانشین کو لے کر لڑائی چل رہی ہے۔ وزیر اعظم نے یکے بعد دیگرے تمام لیڈروں کو حاشیہ پر کردیا ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان، وسندھرا راجے، کھٹر اور ڈاکٹر رمن سنگھ کو ہٹا دیا گیا ہے۔ صرف یوگی رہ گئے ہیں۔ افواہیں ہیں کہ انہیں بھی انتخابات کے بعد ہٹا دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے اپنے خاندان کے ساتھ ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ انہوں نے آمریت، بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف ووٹ دیا ہے ۔ کجریوال نے ووٹ ڈالنے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ میں نے آج اپنے والد، بیوی اور بچوں کے ساتھ ووٹ دیا۔ میری والدہ کی طبیعت بہت خراب ہے ۔ وہ نہ جا سکیں ۔ میں نے آمریت، بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف ووٹ دیا۔ آپ کو بھی ووٹ ڈالنے جانا چاہیے ۔ ووٹ ڈالنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے لیڈر گوپال رائے نے لوگوں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئین کو مضبوط کرنے ، جمہوریت کو مضبوط کرنے اور ملک کو مضبوط کرنے کے لیے ، اپنے گھر سے باہر نکل کر ووٹ دیں۔ عآپ کے لیڈر سوربھ بھاردواج نے ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ الیکشن کے دن کچھ بھی غلط نہ ہو۔ اگر کسی جگہ پر ووٹنگ کی رفتار سست ہے تو ہم پولیس اور حکام سے اسے ٹھیک کرنے کی درخواست کریں گے ۔ ووٹنگ کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے گرمیوں میں لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ آپ کے راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ انتخابات جمہوریت کا تہوار ہیں اور ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے ۔ میں ہاتھ جوڑ کر ہندوستان کے لوگوں سے اپیل کروں گا کہ وہ آئین کو مضبوط کرنے ، جمہوریت کے تحفظ اور آمریت کے خاتمہ کے لیے ووٹ دیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ جب سیاسی، جمہوری نظام ہوتا ہے تو سب کچھ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے ذریعے چلتا ہے ۔ اچھے نمائندے وہاں جائیں گے تو اسکول، اسپتال، بجلی اور پانی کے لیے کام کریں گے ۔