اناؤ:23مئی(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع اناؤ کے گنگا گھاٹ تھانہ علاقے میں گنگا ساحل کے نزدیک جھونپڑیوں میں رہ رہے روہنگیا شہریوں کی اطلاع پر پولیس حرکت میں آگئی۔ پولیس نے فارنر ایکٹ کے تحت 10افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔ گنگا گھاٹ تھانے کے انچارج پرمود مشرا نے بتایا کہ گنگا گھاٹ کوتوالی کی بلوگھاٹ چوکی انچارج گجیندر سنگھ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ اس بات کی تصدیق علاقے کے شکتی نگر اور منوہر نگر علاقوں میں غیر قانونی طور پر رہنے والے خاندانوں کی جانچ کے دوران ان کے بات کرنے کے طریقے کی بنیاد پر ہوئی۔ پوچھ گچھ کے دوران ان خاندان کے افراد سے درست دستاویزات طلب کئے گئے لیکن درست شناخت سے متعلق دستاویزات نہیں ملے ۔ اس کے بعد بلوگھاٹ چوکی کے انچارج گجیندر سنگھ کی شکایت پر 10 روہنگیا شہریوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق کانپور میں بڑا چوراہا کے نزدیک منگل کی رات چیکنگ کے دوران سرسایا گھاٹ چوکی انچارج سڑک پر کھڑے آٹو ہٹوارہے تھے ، جب ایک آٹو ڈرائیور کی زبان بدلنے پر شک کی بنیاد پر اسے چوکی لے گئے ، جہاں پوچھ گچھ کے دوران یہ انکشاف ہوا۔ پولیس پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ اس کا خاندان شکلا گنج کے منوہر نگر میں رہتا ہے ۔ غیر قانونی طور پر رہائش پذیر خاندان کا پتہ چلنے کے بعد پولیس نے خفیہ اداروں کو الرٹ کر دیا ہے ۔
پولیس کے مطابق یہ خاندان میانمار سے آیا تھا اور اناؤ کے گنگا گھاٹ علاقے میں غیر قانونی طور پر رہ رہا تھا۔ بدلی ہوئی زبان اور مقامی زبان سے ہم آہنگی کا فقدان ان کی شناخت کی وجہ بن گیا ہے ۔