یہودی عبادت گاہ کے تمام یرغمالی بازیاب، یرغمال بنانے والا شخص ہلاک

,

   

مہلوک شخص عافیہ صدیقی کو رہا کئے جانے کا حامی ، سی این این کا دعویٰ ، بائیڈن کو واقعہ کی بریفنگ

نیویارک : امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ میں گھس کر راہب سمیت 4 افراد کو یرغمال بنانے والا شخص ہلاک کردیا گیا۔ امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں نے یہودی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیت اسرائیل نامی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے کا واقعہ کولی وائل
(Colleyville)
میں پیش آیا ہے تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یرغمال بنانے والا شخص مسلح تھا یا نہیں۔واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب معبد میں عبادت کا سلسلہ جاری تھا اوراسے براہ راست نشر کیا جارہا تھا تاہم لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کا منظر سامنے آتے ہی نشریات روک دی گئیں۔گورنر ٹیکساس کے مطابق ایک شخص نے یہودی معبد میں راہب سمیت 4 افراد کو یرغمال بنایا، صورتحال پر امریکی صدر جوبائیڈن کو بھی بریفنگ دی گئی۔ امریکہ کے سرکاری نشریاتی ادارے سی این این نے تفتیش کاروں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مشتبہ شخص ممکنہ طور پر عافیہ صدیقی کو رہائی دینے کے خیالات رکھتا ہے۔خیال رہے کہ عافیہ صدیقی امریکہ کی ریاست ٹیکساس ہی کی جیل میں 86 برس کی قید کاٹ رہی ہیں، ان پر امریکیوں پر حملہ کی کوشش کاالزام ہے۔ ملزم کو یہ کہتے ہوئے سننے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہیکہ اگر کوئی شخص عمارت میں داخل ہوا تو سب مریں گے، تمھیں کچھ کرنا ہوگا، میں اسے مرتا دیکھنا نہیں چاہتا جس کے بعد براہ راست نشر کی جانے والی دعائیہ نشریات بندکر دی گئیں۔ٹیکساس کی رہائشی خاتون نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ وہ یہ دعائیہ نشریات براہ راست دیکھ رہی تھیں، ملزم نہ کہا کہ اس کے پاس بم ہے، جیسے جیسے ملزم کاغصہ بڑھتا جا رہاتھا، ساتھ ہی اس کی دھمکیاں بھی بڑھ رہی تھیں، ملزم نے کہا میں وہ شخص ہوں جس کے پاس بم ہے، تم نے غلطی کی تو ذمہ دارتم ہوں گے، یہ دھمکی دینے کے بعد ملزم ہنسا۔ بعد ازاں امریکہ کے تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی اور ٹیکساس کے محکمہ برائے پبلک سیفٹی نے کوشش کے بعد تمام افراد کو بازیاب کرا لیا اور علاقے کو خالی کرا لیاگیا۔حکام کی جانب سے کہا گیا یرغمال بنائے جانے کا واقعہ سے عام لوگوں کو خطرہ نہیں تاہم پولیس نے لوگوں کو معبد کے قریب نہ جانیکامشورہ دیا ہے۔