نئی عمارت کی تعمیر پر 2700 کروڑ کا خرچ، مقامی عوام کو کوئی دشواری نہیں ہوگی
حیدرآباد ۔31 ۔ جنوری (سیاست نیوز) وزیر صحت دامودر راج نرسمہا نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل غریب عوام کی طبی خدمات کا 100 سال سے زائد کا ریکارڈ رکھتا ہے اور طبی خدمات کے سلسلہ میں ہاسپٹل کی عالمی سطح پر شہرت ہے ۔ تلنگانہ حکومت عثمانیہ ہاسپٹل میں طبی خدمات کو مزید بہتر بنانے اور نئے اسپیشالیٹیز کی شمولیت کیلئے گوشہ محل پولیس اسٹیڈیم کی اراضی پر نئے ہاسپٹل کی تعمیر کا منصوبہ رکھتی ہے۔ ہاسپٹل کی تقریب سنگ بنیاد کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر صحت دامودر راج نرسمہا نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کے ڈاکٹرس کی دنیا بھر میں مقبولیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدر عظیم ادارہ کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہے اور موجودہ عمارت میں طبی خدمات کو جاری رکھنے کی صورتحال نہیں ہے ، لہذا حکومت نے نئی عمارت کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جو تمام تر عصری سہولتوں سے آراستہ ہوگی۔ وزیر صحت نے کہا کہ علاقہ کے عوام بھی چاہتے ہیں کہ نئی عمارت تعمیر ہو۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے نئے ہاسپٹل کی تعمیر میں خصوصی دلچسپی دکھائی اور حیدرآباد میں طبی خدمات کے معاملہ میں عثمانیہ ہاسپٹل ایک مثال ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 100 سال تک عوام کی ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے نئی عمارت کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیرلا پلی یا کسی اور مقام پر ہاسپٹل کی منتقلی کیلئے حکومت کو تجاویز موصول ہوئیں لیکن حکومت نے 1919 سے عوام کی خدمت کرنے والے عثمانیہ ہاسپٹل کے موجودہ موقف کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہاسپٹل کی کسی اور مقام منتقلی سے عوام کو دشواری ہوسکتی ہے، لہذا قریب میں واقع گوشہ محل اسٹیڈیم کا چیف منسٹر نے انتخاب کیا۔ دامودر راج نرسمہا نے بتایا کہ پولیس ڈپارٹمنٹ کے لئے 11 ایکر اراضی دستیاب رہے گی جہاں ڈپارٹمنٹ کی عمارتیں تعمیر کی جاسکتی ہیں۔ وزیر صحت نے اراضی الاٹمنٹ پر محکمہ پولیس اور مقامی عوام سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 26 ایکر 30 گنٹے وسیع و عریض اراضی پر 32 لاکھ مربع فٹ پر تعمیرات کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل میں فی الوقت بستروں کی تعداد 1168 ہے جسے بڑھاکر 2000 کیا جائے گا۔ آئی سی یو کے تحت 500 بستروں کی گنجائش رہے گی ۔ ہاسپٹل میں 22 ڈپارٹمنٹس ہیں اور حکومت نے 8 نئے ڈپارٹمنٹ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہاسپٹل پہنچنے والے ہر مریض کو بہتر علاج حاصل ہوگا اور کسی اور ہاسپٹل کو منتقل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ ہاسپٹل میں جملہ 41 آپریشن تھیٹرس کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ ہاسپٹل کے احاطہ میں ڈینٹل ، نرسنگ اور فزیو تھراپی کالجس قائم کئے جائیں گے ۔ 750 نشستوں پر مشتمل آڈیٹوریم تعمیر کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ اسپورٹس کی سرگرمیوں کیلئے علحدہ گنجائش رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ مقامی افراد کو کسی دشواری کے بغیر ہاسپٹل کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور اطراف کے علاقوں میں سڑکوں کی توسیع کا کام انجام دیا جائے گا ۔ ہاسپٹل میں بیک وقت 3000 گاڑیوں کی پارکنگ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوشہ محل کے عوام کو کسی بھی دشواری سے محفوظ رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ فائر اسٹیشن ، برقی سب اسٹیشن اور پولیس آؤٹ پوسٹ ہاسپٹل کے حدود میں قائم کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہاسپٹل کی تعمیر پر 2700 کروڑ کا خرچ آئے گا۔ ہاسپٹل کی تعمیر سے اطراف تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔1