ودودرہ : گجرات کے شہر ودودرہ میں ایک ہندو شخص نے ایک مسلمان کو اپنا فلیٹ فروخت کرنے کا فیصلہ بدل دیا جب اس کے کامپلکس میں رہنے والے دیگر ہندوؤں نے مسلمان کو فلیٹ فروخت پر اعتراض کیا تھا۔ واسنا روڈ علاقہ کے سمرپن سوسائٹی کامپلکس کے ساکن مہیش پلانی نے مسلم شخص کو فلیٹ بیچنے کا منصوبہ ترک کردیا اور بغرض توثیق پولیس میں دی گئی درخواست سے دستبرداری کا منصوبہ بھی بنالیا ہے۔ سمرپن سوسائٹی کامپلکس کے اتوار کو منعقدہ اجلاس میں کئی ارکان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس قسم کی معاملت میں کسی مسلمان کو فلیٹ دینے کی صورت میں اس علاقہ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتیں گھٹ جائیں گی۔
پلانی نے کہاکہ اس فلیٹ کی فروخت کی توثیق کے لئے مَیں پولیس میں درخواست دے چکا تھا جو واپس لے رہا ہوں۔ سمرپن سوسائٹی کے ارکان نے اتوار کو اپنے اجلاس میں اس مسئلہ پر بحث کرتے ہوئے کہا تھا کہ گڑبڑ زدہ علاقوں کے قانون میں کہا گیا ہے کہ کسی ہندو اکثریتی علاقہ میں مسلمانوں کو جائیداد کی فروخت کی اجازت نہیں رہے گی۔ اس طرح مسلم اکثریتی علاقہ میں ہندو کو جائیداد فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
اس سوسائٹی میں 170 گھر ہیں جن کے منجملہ 2017 ء میں دو گھر مسلمانوں کو فروخت کئے گئے تھے اور ایک گھر 99 سال کے لئے کسی دوسرے مسلم کو پٹہ پر دیا گیا تھا۔ سوسائٹی کے جنرل سکریٹری بکرم جیت سنگھ نے کہاکہ اقلیتی برادری کے افراد بعض صورتوں میں کم قیمتوں پر اپنے فلیٹس فروخت کیا کرتے تھے جس سے رئیل اسٹیٹ کی قیمتیں گھٹ جاتی ہیں۔