12% تحفظات تحریک، متحدہ وابستگی ناگزیر

   

طلبہ و سرپرستوں کو آگے آنے پر زور ، نظام آباد میں مسلم جے اے سی کی گول میز کانفرنس ، شرکاء کا خطاب

نظام آباد ۔ 15 مارچ ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست تلنگانہ کے موجودہ چیف منسٹر کے سی آر نے علیحدہ تلنگانہ تحریک کے دوران وعدہ کیا تھا کہ مسلم اقلیت کو 12 فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے 2014 ء کی انتخابی مہم کے دوران جلسہ عام میں یہ وعدہ کیا کہ اگر ٹی آرایس( بی آریس) برسراقتدار آتی ہے تو وہ صرف چار ماہ میں مسلم اقلیت کو 12 فیصد تحفظات فراہم کریں گے لیکن ٹی آرایس( بی آرایس) کو برسراقتدار آئے 9 سال کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن آج تک اس وعدہ پر عمل آوری نہیں کی گئی ہے ۔ 12 فیصد تحفظات فراہم کرنا تو ایک طرف ریاست تلنگانہ میں ٹی آرایس ( بی آرایس ) کے دور حکومت میں چار فیصد تحفظات پر بھی عمل آوری نہیں کی جارہی ہے ۔ تمام مسلمان 12 فیصد تحفظات کیلئے متحد ہوکر تحر یک چلائیں ۔ مسلم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام لمرا گارڈن بینکوٹ ہال پر مسلم اقلیت کو 12 فیصد تحفظات کے وعدہ پر عمل آوری کے سلسلہ میں گول میز کانفرنس سے شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے ان خیالا ت کا اظہار کیا ۔ عبدالعزیز ریاستی صدر ایم پی جے نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 12 فیصد تحفظات کے حصول کیلئے تمام مسلم اقلیت کو متحدہ طور پر تحریک چلانے کی ضرورت ہے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مسلمان اس تحریک سے دور ہیں جبکہ 12 فیصد تحفظات کے حصول سے ہی مسلم اقلیت کی ترقی ممکن ہے ۔ انہوں نے کئی تحریکوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک قوم کے لوگ کسی تحریک سے وابستہ نہیں ہوتے وہ تحریک کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ ایم اے نعیم قمر ایڈیٹر عوام ٹی وی نے خطاب میں سوال کیا کہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات آخر کیو ں دئیے جائیں جبکہ مسلمان خود 12 فیصد تحفظات کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر سے 12 فیصد تحفظات مطالبہ کو منوانے کیلئے بڑے پیمانے پر احتجاج کی تجویز پیش کی ۔ محمد انور خان ایڈیٹر روزنامہ ہلچل تلنگانہ و کو کنونیر گول میز کانفرنس نے اپنے خطاب میں کہا کہ 12 فیصد تحفظات کے حصول کیلئے عیدین کے دن عیدگاہ سے احتجاجی ریالی کے انعقاد کی ضرورت ہے تاکہ مسلمانوں میں پائے جانے والے اس جذبہ کو حکومت تک پہنچایا جاسکے ۔ محمد خالد خان صدر اُردو پریس کلب نظام آباد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 12 فیصد تحفظات کا سب سے زیادہ فائدہ طلباء کو پہنچے گا لیکن 12 فیصد تحفظات کی تحریک سے طلباء اور ان کے سرپرست دور ہے ۔ اس تحریک سے تمام اسکول ، کالجس ، یونیورسٹیز کے طلباء کو جوڑنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ تحریک بھی طلباء وابستہ ہونے کے بعد کامیابی سے ہمکنار ہوئی ۔ محمد خالد خان نے 12 فیصد تحفظات کی تحریک کو اُردو میڈیا کی جانب سے ہر ممکنہ تعاون کا تیقن دیا۔مرزا افضل بیگ صدر صدائے اُردو سوسائٹی نے خطاب کرتے ہوئے 12 فیصد تحفظات تحریک کو ہر حال میں آگے بڑھانے پر زور دیا۔ گول میز کانفرنس سے سی پی آئی ، سی پی ایم ، ایم بی ٹی قائدین کے علاوہ دیگر شرکاء نے بھی خطاب کرتے ہوئے تجاویز پیش کی ۔ گول میز کانفرنس میں پروگرام کنونیر ریاض خان پٹیل ، شیخ حسین جماعت اسلامی ، وجہہ اللہ خان جمعیت اہلحدیث، ایم اے شکور صدر سینئر سٹیزن ویلفیر سوسائٹی ، دنڈی وینکٹ، سدھاکر سی پی آئی، گوردھن سی پی ایم ، ساگر بی ایم پی ، سریدھر بی وی ایم ، سائیلو امبیڈ کر سنگم ، بی شنکروائی ایس آر ٹی پی ،رمیش بابو سی پی ایم ، ایم پرتاب بی سی اسٹوڈنٹ وینگ نے بھی خطاب کیا۔گول میز کانفرنس میں شیخ مجاہد آئی یو ایم ایل ، عبدالقادر ساجد ، محمد ظہیر الدین جاوید ، میر بشارت علی ، محمد فاروق ایم بی ٹی قائدین ، محمد ظہیر الدین ایم پی جے کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔